بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو معاشی طور پر کمزور کرنے کے لیے قرضوں میں بھی جکڑ دیا بجلی کے مساحل حل کرنے کے لیے بھارتی حکومت کا 11029.47کروڑ روپے قرض

سری نگر() بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد ریاست کو معاشی طور پر کمزور کرنے کے لیے قرضوں میں بھی جکڑ دیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں بجلی کے مساحل حل کرنے کے لیے  بھارتی حکومت نے  11029.47کروڑ روپے  قرض فراہم کیا ہے ۔ بھارتی  سیکریٹری بجلی آلوک کمار نے بدھ کو جموں وکشمیر میں پاور سیکٹر سے متعلقہ مختلف کاموں اور مسائل کی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس میں بتایا  کہ  بجلی کے معاملات حل کرنے کے لیے  جموں وکشمیر حکومت نے بھارتی حکومت سے 11029.47کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے پرنسپل سیکریٹری پی ڈی ڈی روہت کنسل نے  اجلاس کو بتایا کہ 41781 ناد ہندگان کو بجلی کی سپلائی منقطع کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 4106.63 لاکھ روپے کے بقایاجات کی وصولی کی جارہی ہے ۔۔ بجلی  کی قیمت کی وصولی میں 23.16 فیصدکا اِضافہ ہوا ہے جس میں گزشتہ سال 954 کروڑ روپے اور اس برس ستمبرکے آخیر تک1176 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ہے ۔روہت کنسل نے کہا کہ  جموں وکشمیر میں 1400 میگاواٹ بجلی کی تیاری شروع ہونے والی ہے ۔ پکل ڈل 100 میگاواٹ  ، رتلے850میگاواٹ اور کیرو منصوبے سے 624 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔ بھارتیسیکرٹری کو بتایا گیا کہ کشمیر کے پانپور ٹائون شپ میں9 میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ قائم کیا جارہا ہے ، گریز کو روشن کرنے کے لئے کشن گنگا ڈیم سمال ہائیڈل پروجیکٹ بھی زیر تعمیر ہے ۔ اِس کے علاوہ 12 میگاواٹ کا چھوٹا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کرناہ میں ہے۔زیر تعمیر 100 سال پرانا ورثہ مہورا پروجیکٹ جو 1902 میں تعمیر کیا گیا تھا ،کو بحال کیا جارہا ہے ۔