یکم ستمبر سے ویکسین نہ لگوانے والے ریلوے مسافروں پر 10 فیصد جرمانے کا فیصلہ

لاہور: پاکستان ریلوے نے یکم ستمبر سے ان تمام مسافروں پر 10 فیصد کووڈ سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے تاحال ویکسینیشن نہیں کرائی ہے۔

مسافروں پر فی ٹکٹ کووڈ سرچارج عائد ہوگا۔

آئندہ سال اپریل سے تمام ویکسین نہ لگوانے والے ریلوے مسافروں پر بھی مکمل پابندی متوقع ہے۔

پاکستان ریلوے ہیڈ کوارٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک مراسلے کے مطابق ہیڈ آفس اور تمام ڈویژنل دفاتر (فیلڈ فارمیشنز) سے متعلقہ اعلیٰ حکام کو پشاور، راولپنڈی، لاہور، ملتان، کراچی اور روہڑی سمیت تمام بڑے اسٹیشنوں پر آئندہ 15 دنوں میں ویکسینیشن سینٹرز کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ کہ 31 اگست تک تمام ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی ویکسینیشن یقینی بنائی جائے گی۔

یکم ستمبر 2021 سے تمام غیر ویکسینیٹڈ مسافروں پر 10 فیصد کوویڈ سرچارج ہوگا۔

یکم جنوری سے پاکستان ریلوے نے 20 سال سے کم عمر کے مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 20 سال سے زائد عمر کے افراد کو سفر کے دوران ویکسینیشن سرٹیفکیٹ دکھانا ہوں گے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ یکم اپریل 2022 سے ویکسینیشن کے بغیر سفر پر مکمل پابندی ہوگی۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ریلوے بورڈ کے چیئرمین/ سیکریٹری ڈاکٹر حبیب الرحمن گیلانی نے کہا کہ ملک میں کووڈ کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ زیادہ سے زیادہ ریل ملازمین اور مسافروں کو ویکسین کے لیے کچھ ‘سخت’ فیصلے کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ افسران کو تمام پی آر ورکشاپوں میں ویکسینیشن سینٹرز (اگر ضرورت ہو) قائم کرنے کی ہدایت کریں گے جہاں ہزاروں ملازمین کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ویکسینیشن سینٹرز پہلے ہی ہمارے ہسپتالوں/ ڈسپنسریوں میں کام کر رہے ہیں جہاں ملازمین/ کارکنوں کو ویکسین دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستان ریلوے کے چیف میڈیکل افسر کو فوکل پرسن کے طور پر مقرر کیا ہے تاکہ این سی او سی کے ساتھ تمام مراکز پر ویکسین کی مسلسل فراہمی کے لیے رابطہ قائم کیا جا سکے۔

چیئرمین نے کہا کہ ہم نے ٹرینوں میں فرائض سرانجام دینے والے عملے سے کہا ہے کہ وہ کووڈ سے متعلقہ ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں جس میں ماسک پہننا اور سماجی فاصلہ وغیرہ شامل ہیں۔