5 اگست اور 15 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ ، مکمل ہڑتال اورسول کرفیو ہوگا واضح کیا جائے گاکشمیری مطالبہ آزادی سے دستبردار ہوئے نہ ہوں گے سید علی گیلانی

سری نگر() مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دو سال مکمل ہونے پر5 اگست اور نام نہاد بھارتی یوم آزادی پر15 اگست کو ریاست بھرمیں مکمل ہڑتال کی جائے گی ، یوم سیاہ منایا جائے گا ۔ 5 اگست اور 15 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں سول کرفیو ہوگا۔ کشمیری5 اگست اور 15 اگست کو مکمل ہڑتال اورسول کرفیو کے ذریعے اپنا احتجاج درج کرائیں گے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم کشمیری بھارتی سفارتخانوں کے باہر بڑی تعداد میںجمع ہوکر بھرپور انداز میں اپنا احتجاج درج کرانے کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کو واضح طورپر یہ پیغام بھی پہنچائیں کہ کوئی ہمارا ساتھ دے یا نہ دے ، کوئی ہماری بات کرے یا نہ کرے، کشمیری قوم اپنے حقوق اور اپنے مبنی برحق مطالبہ آزادی سے نہ تو کبھی دستبردار ہوئی ہے اور نہ ہی کبھی دستبردار ہوگی۔ انشا اللہ۔ آزادی کی سحر کے طلوع تک ہماری جدوجہد جاری اور ہمارا قافلہ رواں دواں رہے گا۔ انشا اللہ۔  قائدتحریک آزادی جموں وکشمیر سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر پر جبر و تشدد اور بندوق کے بل پر غیر قانونی قبضے کو مسترد کر تے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 5 اگست اور 15 اگست کو ریاست بھرمیں مکمل ہڑتال اور سول کرفیو ہوگا،اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کے خلاف بھارتی حکومت کی 5اگست 2019 کی کھلی جارحیت کوجسکے تحت کشمیر کو غیر قانونی، غیراخلاقی اور غیر آئینی طورپر بھارت میں ضم کیا گیا اب دو سال ہورہے ہیں ۔ ان دوبرسوں میں جہاں ایک طرف دنیا بھر کی حکومتیں کورونا وائرس سے پیدا شدہ بحران سے نپٹنے میں مصروف رہیں وہیں دوسری طرف بھارتی حکومت نے اس بحرانی کیفیت کی آڑ میں کشمیر میں اپنے ناپاک اور مذموم مقاصد کو بروئے عمل لانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا۔چنانچہ ایک طرف نت نئے کالے قوانین نافذ کرکے اور غیر ریاستی باشندوں کو اراضی مہیا کرکے یہاں بسا کر اس خطے میں آبادی کے تناسب کوبگاڑ کر یہاں کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے اور اس خطے کی ز مینی حقیقت کو مسخ کرنے کیلئے جبروتشدد اور مکرو فریب پر مبنی ناپاک کوششوں کا سلسلہ پورے شدومد سے جاری ہے اور دوسری طرف اب کشمیری پنڈٹ برادری کو واپس لاکر انہیں الگ کالونیوں میں بسانے کا منصوبہ بڑی تیزی سے عملایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری پنڈٹ برادری کی وطن واپسی کا ہم ہر وقت خیر مقدم کریں گے کیونکہ وہ کشمیری معاشرے کا ایک جزو لاینفک ہیں وہ پہلے کی طرح یہاں مسلم آبادی کے ساتھ گھل مل کر رہیں تو بسروچشم۔۔۔ لیکن اس طرح ایک سازش کے تحت انہیں الگ کالونیوں میں بسانا کشمیری عوام کو ہرگز قابل قبول نہیں ہوگا۔ یہ کالونیاں سماج کیلئے ایک ناسور کی مانند ہونگی اور آپسی اتحاد اور بھائی چارہ کیلئے ایک مستقل خطرہ بنی رہیں گی۔ لہذا اس مکروہ منصوبہ کی پوری شدت کے ساتھ مزاحمت کرنے کی ضرورت ہے۔سید علی گیلانی نے کہاکہ جیسا کہ میں پہلے بھی گزارش کرچکا ہوں کہ 5 اگست کو ہم روایتی طورپر ایک اور یوم سیاہ کے طورپر منانے پر اکتفا کریں بلکہ اسے ایک یوم آگہی کی حیثیت دے کر بھارت کی اس ننگی جارحیت کے پیچھے کارفرما مکروہ اور مذموم مقاصد و عزائم اور انکے مضمرات کے تعلق سے خود بھی آگاہ اور بیدار ہوں اوردوسروں کو بھی آگاہ کریں۔