5 اگست کو کشمیری برطانیہ، یورپ اور امریکہ میں بھی احتجاج کریں گے لبریشن فرنٹ خصوصی حیثیت کے خاتمے اور تقسیم کے خلاف بھارتی سفارتخانوں کے سامنے دھرنے ہوں گے لندن ، پیرس، برسلز سمیت کئی یورپی ممالک اور واشنگٹن میں احتجاج ہوگا۔خواجہ سیف الدین کا اعلان

مظفر آباد،سری نگر()  جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور تقسیم کے خلاف  5  اگست کو یوم ِ سیاہ  کے موقع پر آزاد کشمیر اور گلگت سمیت دنیا بھر میں بالخصوص برطانیہ، یورپ اور امریکہ میں بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ان مظاہروں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت یاسین ملک سمیت جملہ اسیران کی رہائی، انسانی حقوق کی پامالیوں کی روک تھام اور ریاست کی مکمل آزادی کا مطالبہ دہرایا جائے گا۔ ترجمان لبریشن فرنٹ کے مطابق  لبریشن  فرنٹ کے  پلیٹ فارم پرآزاد کشمیر کے جملہ ضلعی مراکزاور پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ گلگت شہرمیں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے منعقد ہوں گے جبکہ لندن ، پیرس، برسلز سمیت کئی یورپی ممالک اور واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانوں کے سامنے بھر پور احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیے جائیں گے۔ سمندر پار زونز کے کچھ اہم شہروں میں تحریک ِآزادی کے حمایتی کئی غیر کشمیری مقامی تنظیموں و اشخاص نے کشمیریوں کی طرف سے بھارت کے خلاف مشترکہ عوامی مظاہروں کی نہ صرف حمایت بلکہ شرکت کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ احتجاجی مظاہروں و ریلیوں میں 5  اگست 2019ء کے بھارتی جارح اقدام ، تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر محبوس چیئرمین لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک سمیت جملہ اسیران کی مسلسل گرفتاری، جموں کشمیر میں تین دہائیوں سے زائد عرصہ سے جاری ریاستی دہشت گردی، سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں اور حق ِ آزادی جیسے حق سے کشمیریوں کو محروم رکھنے کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔ ایک بیان میںجموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی کنویننگ کمیٹی کے سربراہ خواجہ سیف الدین نے 5  اگست بروز جمعرات یوم ِ سیاہ کے طور مناتے ہوئے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام سے بھارتی جارحیت کے دو سال مکمل ہونے پرمکمل ہڑتا کی اپیل کی ہے۔  خواجہ سیف الدین نے کہا ہے کہ  نریندر مودی کی قیادت میںبھارتی ہندو انتہا پسند جماعت کی حکومت مقبوضہ جموں کشمیر میں ظلم و جبر اور بربریت کے پہاڑتوڑے جانے کے باوجود حریت پسند عوام کو آزادی کے نعرے سے دستبردار کرانے میں ناکام ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام نے قومی آزادی کی موجودہ جدوجہد میں اپنے لخت ِ جگر قربان کئے ہیں اور تا حصول آزادی اس سلسلے کو جاری رکھنے کا عزم کیا ہوا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارتی حکومت جو بھی ہتھکنڈے آزمانے کی کوشش کریں کشمیری عوام نے آزادی کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے منزل کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کی ٹھان لی ہے ۔5  اگست 2019ء کی ننگی فوجی جارحیت کے نتیجے میں بھارت نے نہ صرف کشمیریوںکے قومی تشخص کو پامال کرنے کی کوشش کی بلکہ دو لخت کرکے ریاست کی شناخت مٹانے کا فیصلہ کیا۔خواجہ سیف الدین نے کہا کہ اِسی فوجی طاقت کے بلبوتے پر آرٹیکل 370  اور 35A کے خاتمے کے بعد سٹیٹ سبجیکٹ سمیت کئی اور نئے اور غیر جمہوری طور پرمسلط کردہ قوانین نافظ العمل کر کے بھارت ریاست کی آبادی کے تناسب پر اثر انداز ہوکر جغرافیہ ہی تبدیل کرنے پر تلا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر کو فوجی طاقت کے ذریعے اپنا غیر قانونی قبضہ مستحکم بنا نا چاہتا ہے جبکہ حق پر مبنی آزادی کی تحریکوں کو فوجی طاقت کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا۔ لبریشن فرنٹ کے مرکزی کنویننگ کمیٹی کے سربراہ خواجہ سیف الدین نے اپنے بیان میں کہا کہ قومی آزادی کی اس عوامی جدوجہد کو کامیاب بنانے کے لئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے ہر اوّل دستے کے مانند ہر وہ ممکنہ پُر امن راستہ اختیار کرنے کا تہیہ کرلیا ہے جس سے بھارت کا مقروہ چہرہ اقوام عالم کے سامنے بے نقاب ہو اور عالمی دباو کے نتیجے میں کشمیریوں کو حق ِ رائے دہی کا استعمال کرنے کا موقع مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کی مکمل آزادی و خودمختاری جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور اس قوم کا ہدف ہے ۔ خواجہ سیف الدین نے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام سے 5  اگست بروز جمعرات بھارت کے جارح اقدام کے خلاف مکمل ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے علاوہ پاکستان کے مختلف شہروں اور سمندر پار زونز بلخصوص برطانیہ، یورپ اور امریکہ میں پارٹی رہنماؤں، ذمہ داروں اور کارکنوں کو اس روز بھارت کے خلاف بھر پور احتجاجی مظاہرے انعقار کرنے کی ہدایت کی۔