کشمیر ہائی کورٹ کی طرف سے کالے قانون کے تحت تین کشمیریوں کی نظربندی کالعدم قرار

سرینگر29 جولائی ( ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں ہائی کورٹ نے تین کشمیریوںکی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
 جسٹس سنجیو کمار پر مشتمل ہائی کورٹ کے ایک بینچ نے قابض انتظامیہ کو شوپیاں کے رہائشی شیرا زاحمد شیخ اور پلوامہ کے رہائشی عمر یوسف بٹ کی رہائی کے احکامات جاری کئے۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شوپیان نے شیراز پر8اگست2019کو اور عمر یوسف پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ پلوامہ نے گزشتہ سال 24نومبرکو کالا قانون پی ایس اے لاگو کیاتھا ۔ ہائی کورٹ کے جج نے دونوں کشمیریوںکی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ ان کے خلاف خاطر خواہ شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے لہذا انہیں ضمانت پر رہا کیاجاتا ہے۔
ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے بالا نائوپورہ کے رہائشی عابد احمد شاہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے جسٹس تاشی ربستان نے اس کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کالعدم قراردیدی ۔ ہائی کورٹ نے انتظامیہ کو فوری طورپر عابد کی رہائی کا حکم جاری کیا۔