نئی دہلی جموں و کشمیر کے عوام کو اندھیروں میں دھکیل کر محتاج بنانے پر تلی ہوئی ہے۔ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر میں روا رکھی گئی ناانصافیوں، امتیازی سلوک اور انتقام گیری کی پالیسی کو ترک کیا جائے

سری نگر()جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے11 سرکاری ملازمین کی برطرفی کو جموں وکشمیر کے عوام کو اندھیروں میں دھکیلنے کا ایک اور مذموم حربہ قرار دیا ہے ۔جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے  ترجمان عمران نبی ڈارنے ایک بیان میں کہا کہ بغیر تحقیقات ملازمین کی  برطرفی ، ہٹ دھرمی اور انتقام گیری پر مبنی فیصلہ ہے۔ بغیر تحقیقات اور مشکوک انداز میں ملازمین کی برطرفی عمل میں لائی جارہی ہے اور کل مزید 11ملازمین کی برخاستگی عمل میں لائی گئی ،وہ انتہائی تشویشناک رجحان ہے۔  انہوں نے کہا کہ ملازمین کی برطرفی ایک منصوبہ بند سازش کا حصہ ہے، اس سے قبل گذشتہ سال ایک اور حکمانے کے ذریعے حکومت کو اس بات کا مجاز بنایا گیا کہ وہ ملازمین کو 48 سال کی عمر میں سبکدوش کرسکتی ہے۔ اس طرز عمل سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نئی دہلی جموں و کشمیر کے عوام کو اندھیروں میں دھکیل کر محتاج بنانے پر تلی ہوئی ہے۔ عمران نبی ڈار نے کہا ایک طرف کشمیری نوجوانوں کیلئے سرکاری نوکریوں کے دروازے غیر اعلانیہ طور پر بند کردیئے گئے ہیں جبکہ دوسری جانب ملازمین کو نکالنے کا سلسلہ جاری رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا گیا جموں وکشمیر میں روا رکھی گئی ناانصافیوں، امتیازی سلوک اور انتقام گیری کی پالیسی کو ترک کیا جائے اور گورنر انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ فورا سے پیش تر برخواستگی کا یہ سلسلہ بند کرکے برطرف کئے گئے ملازمین کو بحال کیا جائے