بھارتی فوج نے حریت پسند کمانڈر ندیم ابرار سمیت دو نوجوانوں کو دوران حراست شہید کر دیا کمانڈر ندیم ابرار کو ایک روز قبل گرفتار کیا گیا تھا ، منگل کو ایک مکان میں لے جا کر گولی ماری گئی اونتی پورہ میں ہوئے حملے میں ایس پی او اور اس کی بیٹی کی موت، دریائے جہلم سے لاش برامد

سری نگر() بھارتی فوج نے حریت پسند کمانڈر ندیم ابرار سمیت دو نوجوانوں کو دوران حراست شہید کر دیا ہے ۔بھارتی فوج نے حریت پسند کمانڈر ندیم ابرار کو گزشتہ روز’سرینگر کے ملہورہ  علاقے میں فوجی کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا جبکہ ایک کشمیری نوجوان بھی شہید ہوا تھا۔ ندیم ابرار ضلع بڈگام کے ناربل علاقے کے رہنے والے ہیں۔ فورسز نے ان کو سرینگر کے مضافاتی علاقے پارمپورہ میں ایک نجی گاڑی سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری  کے بعد منگل کو بھارتی فورسز نے ابرار کو دوران حراست شہید کر دیا اور دعوی کیا کہ  اسے ایک مکان  سے اسلحہ برامد کرانے کے لیے لے جایا گیا اس دوران فائرنگ میں  ندیم ابرار اور ایک اور نوجوان مار اگیا۔ فائرنگ سے  تین فورسز اہلکار بھی مارے گئے ۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے گزشتہ روز  ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ندیم ابرار کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے۔ دریں اثنا  ضلع ترال کے اونتی پورہ میں نامعلوم افراد کے حملے میں سپیشل پولیس افسر اور اس کی بیٹی  مارے گئے ۔ نامعلوم افرادرات پونے گیارہ بجے ایک اسپیشل پولیس افسر(ایس پی او) فیاض احمد کے گھر میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے سبب ایس پی او فیاض احمد کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ ان کی اہلیہ راجہ بانو اور  بیٹی رافیہ شدید طور پر زخمی ہوگئیں، بعد ازاں رافیہ کی بھی موت  ہوگئی۔شمالی ضلع کپوارہ کے نوجوان  ثاقب احمد آہنگر کی لاش منگل کو چار روز بعد سرینگر میں دریائے جہلم سے بر آمد کی گئی۔مذکورہ لڑکا نور باغ علاقے میں25جون کو دریامیں کود ا تھا۔