جموں ائیر بیس حملہ ،پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے بھارت کی تاریخ جعلی فلیگ آپریشنوں سے بھری ہوئی ہے

اسلام آباد 28جون( )جموں ایئر بیس پر حملہ پاکستان اورمقبوضہ جموںوکشمیرمیں آزادی کی منصفانہ جدوجہد کو بدنام کرنے کیلئے بھارت کی طرف سے کئے جانے والے فالس فلیگ آپریشنوںیاجعلی حملوں میں سے ایک ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کی طرف سے جاری ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ائیر بیس حملے میں جعلی آپریشن کی تمام علامات موجود ہیں ۔ جعلی آپریشن میں حملہ آوروں کی اصل شناخت کو خفیہ رکھ کر اس کی ذمہ داری کسی اور پر عائد کی جاتی ہے ۔ جس انداز سے جموں ایئربیس پر حملہ کیاگیا اس سے واضح ہوتا ہے کہ اس میں بھارتی حکام ہی ملوث ہیںکیونکہ بھارت نے ہمیشہ اپنی ناکامی کا الزام پاکستان پر عائد کرنے کی کوشش کی ہے تاہم ہر بار اسے منہ کی کھانی پڑی ہے ۔ائیر بیس حملے میں پاکستان کوملوث کر کے بھارت پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بلیک لسٹ میں شامل کرانے کی کوشش کر رہا ہے ۔ دلچسپ امریہ ہے کہ پاکستانی انگریزی روزنامے ” دی نیشن” نے رواں سال3جنوری کو”بھارت کے جعلی فلیگ آپریشن کے منڈلاتے ہوئے خطرات ”کے عنوان سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں خبردار کیاتھا کہ بھارت اپنے متعدد داخلی مسائل ،عالمی اداروں اور بین الاقوامی میڈیا کی طر ف سے کی جانیوالی تنقید سے توجہ ہٹانے کیلئے کسی جعلی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس بات پر زور دیا تھا کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیر میں نہتے کشمیریوںکی نسل کشیُ پر عالمی برادری کے دبائو کوکم کرنے کیلئے ایک جعلی آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔اخبار کے مطابق بھارتی سیاسی اور عسکری قیادت میڈیا کے ذریعے ایک اور جعلی آپریشن کیلئے فضا سازگار بنا رہی ہے۔بھارت کومعاشی بدحالی ، ملک میں جاری آزادی کی متعدد تحریکوں،بڑے پیمانے پر جاری احتجاجی مظاہروں ، نسل پرستی اورمذہبی انتہا پسندی جیسے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے ان حالات میںپاکستان کی طرف سے جعلی حملے کا انتباہ بھارت اور چین کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی کی وجہ سے پس منظر میںچلا گیا ۔ تاہم رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت اپنے مذموم عزائم کے حصول کیلئے جعلی آپریشنوںکی طویل تاریخ رکھتاہے ۔ 26نومبر 2008کو بھارت نے پاکستان پر دبائو بڑھانے کیلئے ممبئی میں حملوںکی سازش رچائی ۔ جولائی 2013میں سی بی آئی کے سابق تفتیشی افسر ستیش ورما نے یہ راز فاش کیا کہ بھارتی حکومت نے صرف انسداددہشت گردی کے سخت قوانین بنانے کیلئے ممبئی اور پارلیمنٹ حملے میں سینکڑوں افراد کو قتل کیا۔اس وقت کے بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے انکشاف کیاتھا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ہندو دہشت گردی کو فروغ دینے کیلئے ٹریننگ کیمپ چلا رہی ہیںاوران کے ہاتھ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس ، مکہ مسجد اور مالیگائوں دھماکوں میں سینکڑوں لوگوں کے خون سے بھی رنگے ہوئے ہیں۔ ممبئی حملوں کے دن مہاراشٹر انسداد دہشت گردی فورس کے سربراہ ہیمنت کرکرے کو قتل کردیا گیا تھا۔ انہوں نے 2008 میں مالیگائوں میں دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کی سربراہی کی تھی اور اکتوبر 2008  میں 11مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا، جن میں سے بیشتر کا تعلق انتہاپسند ہندتوا پارٹی” ابھی نو بھارت” سے تھا ۔ ہیمنت کرکرے کو معلوم ہو گیا تھا کہ بھارت میں ہندوانتہا پسند گروپ دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں قتل کردیاگیا ۔ رپورٹ میںمزید کہا گیا ہے کہ 2016میں بی جے پی حکومت نے بغیر کسی تفتیش کے بھارتی پنجاب میں پٹھانکوٹ ائیر بیس حملہ کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال دی تھی تاہم چند گھنٹوںمیں ہی تحقیقات نے بھارتی حکومت کے الزامات کو بے بنیاد ثابت کردیا۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل شرد کمار نے بھی کہا تھا کہ پٹھانکوٹ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ۔2019میں بھارت نے پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائیکٹ کا جوازگھڑنے کیلئے پلوامہ میں فوجی قافلے پر حملے کا ڈرامہ رچایا ۔ واقعے کے فورابعد بھارتی وزیر اعظم نے بغیر کسی ثبوت یا انکوائری کے اس حملے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سرجیکل سٹرائیک کی دھمکی دی ۔  پلوامہ حملہ ایک جعلی آپریشن تھا جس کا مقصد ہندوتوا پیروکاروں کی ہمدردی حاصل کرناتھا ۔ بھارت مسلسل خو د کو دہشت گردی سے متاثرہ ملک کے طورپرظاہر کر کے جعلی آپریشنوں کے مواقع پیدا کر رہا ہے ۔ بھارت کی جعلی پروپیگنڈہ ، ڈس انفارمیشن مہمات اور سفارتی سطح پر کی جانیوالی سازشوںکی وجہ سے پاکستان کو فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے فہرست میں رکھا گیا ہے اور جموں ائیر بیس حملہ پاکستان کو گرے سے بلیک فہرست میں ڈالنے کی بھارتی سازشوںکا حصہ ہے ۔ تاہم بھارت  اس طرح کی جھوٹی کارروائیوںکے ذریعے پاکستان اور کشمیریوںکی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کے خلاف اپنے مذموم عزائم میں ہر گز کامیاب نہیں ہو سکتا۔ KMS-05/Y