قائد تحریک سید علی گیلانی کی گزشتہ 11 سال سے مسلسل گھر میں نظربندی کی شدید مذمت

سرینگر : مقبوضہ جموں و کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما غلام محمد خان سوپوری نے کل جماعتی  حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کو گزشتہ 11 سال سے مسلسل گھر میں نظربند رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کی سیاسی، مذہبی یہاں تک کہ نجی سرگرمیوں پر بھی مکمل پابندی ہے۔  غلام محمد خان سوپوری نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حریت چیئرمین کو نمازِ جمعہ جیسے اہم مذہبی فریضے سے بھی محروم رکھا جارہا ہے اور سالہا سال سے انہیں مسجد تک بھی جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔انہوں نے کہا سید علی گیلانی کو صرف بندوق کی نوک پر یرغمال رکھا گیا ہے اور انہیں اپنے گھر کے دروازے سے باہر آنے نہیں دیا جارہا ۔ انہوںنے کہاکہ ملاقات کے لئے آنے والے لوگوں سے سخت پوچھ گچھ کی جاتی ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ یہ ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ ہے اور اس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جوازنہیں ہے۔خان سوپوری نے سید علی گیلانی سمیت تمام سیاسی قیدیوں اور نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طویل ترین نظربندی نے گیلانی کی صحت پر کافی منفی اثرات مرتب کئے ہیں اور وہ حد سے زیادہ کمزور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کے مقامی اور بین الاقوامی اداروں کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہاکہ انہوں نے کشمیری رہنما کی خلافِ قانون نظربندی کا آج تک کوئی سنجیدہ نوٹس نہیں لیا اور نہ ان کی رہائی کے لیے کوئی آواز بلند کی۔