کشمیری عوام امریکی صدر کو امید کی واحد کرن سمجھتے ہیں :احسن اونتو کا جوبائیڈن کے نام خط

سرینگر27جنوری : غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے امریکی صدر جو بائیڈن کے نام لکھے گئے ایک خط میں انہیں بتایا کہ جموں و کشمیر کے عوام انہیں بھارتی مظالم سے نجات دلانے کی واحد امید سمجھتے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد احسن انتونے اپنے خط میں لکھا ہے کہ قریب تین دہائیوں سے بھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیر میں ظلم وتشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنی مسلح افواج کے بل پر کشمیری عوام کو ان کے حقوق سے محروم کرکے انہیں دیوار کے ساتھ لگا رہی ہے اوران کی حق خود ارادیت کی خواہش کو کچلنے کی کوشش کررہی ہے۔ مقبوضہ جموںوکشمیر کے طول وعرض میں انسانی حقوق کی پامالیاںبھارتی فوج کی پہچان بن گئی ہیں جبکہ کشمیری عوام آپ اور سلامتی کونسل کو امید کی واحد کرن سمجھتے ہیں۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ جب سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی حکمرانی کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک کا آغاز ہوا ہے، علاقے میں تعینات لاکھوں بھارتی فوجی بدترین دہشت گردی اور سنگین قتل عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خط میں خاص طور پر گاﺅکدل ، سوپور ، ہندواڑہ ، کپواڑہ ، خانیار ، زکورہ وغیرہ قتل عام کا ذکر کیا گیا ہے جہاں کشمیری عوام کا بہیمانہ قتل عام کیا گیا ، خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی گئی اور اربوں روپے مالیت کی املاک کو نذر آتش کیا گیا۔تنازعہ کشمیر کے پس منظر کے بارے میں امریکی صدر کو آگاہ کرتے ہوئے احسن اونتونے کہا کہ 1980 ءکی دہائی کے آخر سے ہی سنگین صورتحال اپنے آپ کو دہراتی جارہی ہے جبکہ کشمیریوں کی مشکلات کی اصل وجہ تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوج کی موجودگی کی وجہ سے لوگ گھٹ گھٹ کر زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر چہ بھارت جمہوری اقدار کا احترام کرنے کا دعوی کرتا ہے لیکن کشمیری عوام کو دبانے کے لئے وہ غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔