بھارت کا یو م جمہوریہ اور یوم سیاہ

راجہ بشیر عثمانی

پاکستان سمیت پوری دنیا میں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں اس موقع پر ریلیاں اور مظاہرے کیے جاہیں گے کیونکہ بھارت نے بزور طاقت کشمیریوں کے حق آزادی کو سلب کررکھا ہے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانے کے لئے کشمیری عوام ہندوستان کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں

ہندوستان میں مودی حکومت نے پچھلے سال متنازعہ اقدام کے خلاف کشمیری عوام نے اپنا احتجاج جاری رکھا ہوا ہے بھارت اسراہیل کی طرز پر مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب تبدیل کررہا ہے بھارتی یوم جمہوریہ نے پہلے ہی محصور لوگوں کو مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے ، کیونکہ ہندوستانی فوجیوں نے خطے کے مختلف شہروں میں تلاشی اور پکڑ دھکڑ کا عمل تیز کردیا۔ہے

اج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہوگی بھارر نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے ، جبکہ کشمیری دنیا کے بڑے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالیں گے یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی ہے اس سال یوم سیاہ منانے کا مقصد بھی گذشتہ ایک سال سے ہندوستان کی طرف سے لگائے گئے مقبوضہ کشمیر میں اٹھاے گے غیر آہینی اقدامات لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج درج کرنا ہے

حریت رہنماؤں نے اپنے بیانات اور پیغامات میں کہا ہے کہ ہندوستان ایک حقیقی جمہوری ملک نہیں ہے کیونکہ وہ سات دہائیوں سے فوجی طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کشمیر میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف اس علاقے پر قبضہ کیا تھا۔

ہندوستان کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لئے سکھ کیمیونیٹی ا ور کشمیری کیمیونیٹی برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں انڈین ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کریں گے ۔ "رائز فار کشمیر” احتجاجی کال عالمی سکھ پارلیمنٹ ، تحریک کشمیر یوکے نے دی ہے ۔ سکھ فیڈریشن برطانیہ سمیت متعدد کشمیری اور سکھ تنظیموں کے ممبران بھی ہندوستانی آئین کی نسل پرستانہ اور امتیازی سلوک کے کام کی مذمت کرنے کے لئے احتجاج میں شرکت کریں گے جو مسلمانوں ، سکھوں ، عیسائیوں اور دیگر افراد کی بےحرمتی کرتی ہے۔

یہ احتجاج بھارتی یوم جمہوریہ کے خلاف کیا جاے گا

مظاہرین کتبے اور بینرز اٹھا کر عالمی برادری کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے آگاہ کریں گے ان بینرز پر کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کو روکنا ضروری ہے۔ مودی ایک قاتل اور قاتل ہے۔ کشمیر اقوام متحدہ کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ مودی ایک دہشت گرد ہے۔ ہم خالصتان چاہتے ہیں۔ کشمیر میں قتل و غارت گری بند کرو۔ بھارت کی قصائ فوج کشمیر ہمارا چھوڑ دو گے ۔ کشمیر میں مواصلات کی بحالی؛ بھارت نے کشمیر میں نسل کشی روک دی۔ ہم خالصتان قائم کریں گے۔ پنجاب کی آزادی کے لئے ووٹ دینا ہمارا قانونی حق ہے۔ ہندوستانی قبضہ ختم کرو۔ ہم کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کو ہرگز برداشت نہیں کرتے ہیں جیسے نعرے درج ہوں گے ہندوستانی حکومت نے ، کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق دینے سے انکار کرتے ہوئے ، آٹھ ملین سے زائد افراد کو غلام بنا رکھا ہے۔ نریندر مودی حکومت ہندوتوا کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے تاکہ ہندو مذہب کے نام پر مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف پورے معاشرے کو عسکری شکل دی جاسکے۔

مودی سرکار نے کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ مودی اور ان کے انتہا پسند RSS کے حامیوں نے ہندوستان کو ایک فاشسٹ ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔ مودی کشمیر میں جو کچھ کررہے ہیں یہ دنیا کی بدترین دہشت گردی ہے ۔
"ہم مقبوضہ وادی میں نئی ​​دہلی کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرواتے رہیں گے”

"کشمیری عوام اس حکومت سے لڑ رہے ہیں جو نسل کشی میں ملوث ہے۔ یہ حکومت نہیں چاہتی کہ دنیا کو یہ معلوم ہو کہ بھارت کتنا متعصب ملک ہے۔ کشمیری عوام گزشتہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے محاصرے میں ہیں۔ انہیں دنیا سے منقطع کردیا گیا ہے۔