سشانت سنگھ کیس میں دپیکا سے متعلق اہم انکشاف

بھارتی اداکار سشانت سنگھ کی خودکشی سے منسلک منشیات کیس میں اداکارہ دپیکا پڈوکون سے متعلق اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ دپیکا پڈوکون اس واٹس ایپ گروپ کی ایڈمن تھیں جس پر منشیات کی لین دین کے حوالے سے بات چیت کی جاتی تھی۔

بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ ٹیلنٹ مینجمنٹ ایجنسی کی مینیجر جایا شاہ نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کی پوچھ گچھ کے دوران اس بات کا انکشاف کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سشانت کیس سے منسلک منشیات کیس میں اس واٹس ایپ گروپ کی بنیاد پر ہی دپیکا پڈوکون مشتبہ افراد میں شامل ہوئی ہیں کیونکہ اداکارہ اور جایا شاہ اس گروپ کی ایڈمن تھیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق این سی بی نے ٹیلنٹ مینجمنٹ ایجنسی کے ساتھ کام کرنے والے دو فیشن ڈیزائنرز کو بھی طلب کرکے ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔

اس کے علاوہ سشانت کی سابق بزنس مینیجر شروتی مودی کو بھی نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے طلب کیا تھا اور ان سے کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ بالی وڈ اداکار سشانت سنگھ کی خودکشی سے منسلک منشیات سے متعلق تحقیقات میں اداکارہ دپیکا پڈوکون، سارہ خان اور شردھا کپور کو طلب کرکے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

سشانت سنگھ کی خودکشی کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ رواں سال 14 جون کو 34 سالہ اداکار سشانت سنگھ راجپوت ممبئی میں اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے جس کے بعد ان کے مداحوں کی جانب سے سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے پر سی بی آئی سے تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

بعد ازاں سشانت گھر والوں نے ان کی دوست ریا چکرورتی کو اداکارکی خودکشی کی وجہ قرار دیا تھا اور ان کے خلاف بہار میں مقدمہ بھی درج کرایا تھا جس کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا تھا۔

سشانت کے گھر والوں نے ریا چکرورتی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے سشانت سے پیسے کیلئے تعلقات قائم کیے، اسے نشے کا عادی بنایا ، اپنے فائدے کیلئے استعمال کیا اور ایسے حالات کا شکار کردیا کہ وہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوگیا۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو دینے کا حکم دیاتھا۔

ریا چکرورتی سشانت کے والدین کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کو مسترد کرتی آئیں ہیں اور وہ خود وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے سشانت کی موت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔