روس کی جانب سے تیار کردہ کووِڈ 19 کی پہلی ویکسین کی دنیا بھر میں مانگ

ایشیاء، مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکہ کے 20 ممالک نے روس کو 1 ارب خوارکیں تیار کرنے کا آرڈر دے دیا

ماسکو  روس کی جانب سے تیار کردہ کووِڈ 19 کی پہلی ویکسین کی دنیا بھر میں مانگ۔ ایشیاء، مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکہ کے 20 ممالک نے روس کو 1 ارب خوارکیں تیار کرنے کا آرڈر دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس سے پریشان ممالک میں روس کی تیار کردہ ویکسین کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق لاطینی امریکہ، مشرق وسطیٰ اور ایشیاء کے کم از کم 20 ممالک نے روس سے کورونا وائرس کی ویکیسن خریدنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔روس کو ابتدائی طور پر 20 ممالک کی جانب سے 1 بلین خوراکیں تیار کرنے کا آرڈر ملا ہے۔ نیوز رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے سی ای او نے ویکسین متعارف کروانے کی تقریب میں بتایا کہ انہیں پہلے سے ہی 1 بلین خوراکیں تیار کرنے کا آرڈر مل چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم دوسرے ممالک میں اپنے پارٹنرز کے ساتھ مل کر سالانہ 500 ملین سے زائد خوراکیں بنانے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہر وہ چیز جو روس میں تیار ہوتی ہے وہ مقامی افراد کے استعمال کے لیے ہوگی، بیرون ممالک استعمال کے لیے خوراکیں بیرون ممالک میں ہی تیار کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ (آر ڈی آئی ایف) انسانی امداد پروگرام پر کام کر رہی ہے، جس کا مقصد ان ممالک تک کورونا ویکسین کی رسائی ہے جو اسے بنانے اور خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ روس نے کووِڈ 19 کے علاج کے لیے تیار کردہ ویکسین کی منظوری دے دی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پوتین نے خود اس ویکسین کی منظوری کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ روس یہ مہم سر کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کی تیاری روس کی سائنسی مہارت کا بھی ثبوت ہے۔ روس کی تیار کردہ اس ویکسین کی دو ماہ قبل انسانوں پر آزمائش کی گئی تھی۔اب روسی آبادی کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے یہ ویکسین لگانے کی راہ بھی ہموار ہوگئی ہے۔ تاہم اس کے تحفظ اور کووِڈ-19 کے علاج میں مؤثر ہونے کی جانچ کے لیے مختلف مراحل میں ابھی کلینکی آزمائش جاری ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق صدر پوتین نے ریاستی ٹیلی ویژن پر ایک سرکاری اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کی ویکسین ماسکو گمالیا انسٹی ٹیوٹ نے تیار کی ہے، یہ محفوظ ہے اور اس کو ان کی ایک بیٹی پر بھی آزمایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں جانتا ہوں کہ یہ بالکل مؤثر انداز میں کام کرتی ہے، یہ مضبوط قوت مدافعت پیدا کرتی ہے۔ روسی صدر نے کہا کہ میں یہ بات دہرانا چاہتا ہوں کہ اس نے تمام ضروری چیک پاس کیے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ روس بہت جلد اس ویکسین کی بڑے پیمانے پر تیاری شروع کردے گا۔ روس کی وزارت صحت کی منظوری کے بعد اس ویکسین کی بڑے پیمانے پر آزمائش کی جائے گی اور اس کو تیسرے مرحلے میں ہزاروں افراد کو لگایا جائے گا۔اس طرح کے تجربات کے ذریعے وائرس کا شکار ہونے والے افراد میں اس ویکسین کے اثرات کا مشاہدہ کیا جاتا ہے۔ اس عمل کو ویکسین کی ریگولیٹری منظوری سے قبل ایک طرح سے لازم قراردیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ریگولیٹرز کا بالاصرار کہنا تھا کہ کووِڈ19کی ویکسینوں کی عجلت میں تیاری کے عمل میں تحفظ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔تاہم رائے عامہ کے حالیہ جائزوں کے مطابق حکومتوں کی ویکسین کی تیاری کے ضمن میں کوششوں میں سست روی پرعوام کے عدم اعتماد میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ اس وقت کووِڈ19 کی وبا پر قابو پانے کے لیے دنیا بھر میں 100 سے زیادہ ویکسینیں تیار کی جا رہی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ان میں چار حتمی یعنی جانچ کے تیسرے مرحلے میں ہیں اور ان کی انسانوں پر آزمائش کی جارہی ہے۔