دہشت گردی کا مقدمہ: عمران خان کی 3 روزہ راہداری ضمانت منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 3 روز کے لیے راہداری ضمانت منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی تین روز کے لیے راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو 25 اگست تک عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ عمران خان چاہیں تو تین روز میں انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ عمران خان کی درخواست ضمانت پر اعتراض ہے۔

چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی تھی کہ عمران خان ٹرائل کورٹ میں پیش ہونا چاہتے ہیں اس لئے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

عمران خان نے دہشت گردی کے مقدمہ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی تھی۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج چھٹی پر ہیں اس لئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

درخواست میں موقف دیا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف گزشتہ روز دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا لیکن درخواست گزار کا ماضی کا کوئی کرمنل ریکارڈ بھی نہیں ہے۔

استدعا کی گئی کہ عدالت ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرے، کیس میں شامل تفتیش ہونے کے لیے تیار ہوں۔

دوسری جانب، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے تین اعتراض بھی عائد کر دیے ہیں۔

ذرائع رجسٹرار آفس کے مطابق عمران خان نے بائیو میٹرک نہیں کروایا، انسداد دہشت گردی عدالت میں جانے کی بجائے ہائی کورٹ کیسے آ گئے؟ دہشت گردی کے مقدمہ کی مصدقہ نقل فراہم نہیں کی گئی۔

دوسری جانب، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت اعتراضات کے ساتھ آج ہی سماعت کے لیے مقرر کر لی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق سماعت کریں گے۔