بھارتی یوم آزادی مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے لیے مزید مشکلات لاتا ہے

سرینگر 13 اگست (کے پی این)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے15اگست کو بھارتی یوم آزادی سے قبل حفاظتی اقدامات کے نام پر پورے علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں جس سے کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکاروں نے علاقے بھر میں گاڑیوں، مسافروں اور راہگیروں کی غیر ضروری تلاشی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جس سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ پورے مقبوضہ علاقے خاص طور پر سرینگر میں زمینی اور فضائی نگرانی کے ساتھ ملٹی لیئر سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ سری نگر میں کرکٹ اسٹیڈیم جہاں سرکاری تقریب منعقد کی جانی ہے کے اطراف میں بڑی تعداد میں بھارتی پیرا ملٹری اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔ سٹیڈیم کے ارد گرد نئے بنکر تعمیر کیے گئے ہیں اور جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کئی گئی ہیں۔ سٹیڈیم کی ڈرون کیمروں کے ذریعے نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔سری نگر کے لال چوک، رام منشی باغ، اندرا نگر، ڈلگیٹ، بربر شاہ، منور آباد، خانیار، راج باغ، کوٹھی باغ، شہید گنج، ٹورسٹ ریسپشن سینٹر (ٹی آر سی)، کرال کھڈ اور دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے شہر بھر میں خصوصی چوکیاں قائم کی ہیں۔ لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے فورسز کی گاڑیوں اور عمارتوں پر نصب ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمرے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اونچی عمارتوں پر بھارتی فورسز کے ماہر نشانہ باز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ سراغ رساں کتوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کوبھارتی رنگ میں رنگنے کی اپنی مذموم کوششوں میں مقبوضہ علاقے میں تمام سرکاری عمارتوں پر 15 اگست کو بھارتی جھنڈا لہرانے کا حکم دیا ہے ۔اس سلسلے میں جمعہ کو جاری کردہ ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی یوم آزادی پر تمام سرکاری عمارتوں بشمول یونیورسٹیوں، کالجوں، سکولوں، اربن لوکل باڈی دفاتر، تحصیلوں، بلاکوں، پنچایتوں، پٹوار خانوں وغیرہ پر پرچم لہرایا جائے۔