آگرہ میں گرفتار کشمیری طلباءکے اہلخانہ کیطرف سے انکی رہائی کی اپیل

سرینگر 18 فروری (کے پی این)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ان تین کشمیری طلباءکے اہلخانہ نے انکی رہائی کی اپیل کی ہے جنہیں گزشتہ برس بھارت کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن منانے پربھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر آگرہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔
طالب علم ارشد یوسف، عنایت الطاف اور شوکت احمد گنائی کو اکتوبر 2021 میں غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ انہوں نے بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت پر واٹس ایپ پیغامات بھیجے تھے۔ انہیں آگرہ شہر میں عدالت میں پیش کیے جانے کے وقت ہجوم کا سامنا کرنا پڑا تھا جس نے ان سے بدتمیزی کی تھی جبکہ شہر کے وکلاءنے ان کی نمائندگی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ان کی ضمانت کی سماعت کم از کم آٹھ بار ملتوی کر دی گئی ہے۔ طلباءکے اہل خانہ نے کہا کہ انہوں نے اتر پردیش حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے خلاف مقدمات ختم کر دے ۔عنایت الطاف نامی طالب علم کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کو صرف کرکٹ پسند تھی اور اسے سیاست جیسی کسی اور چیز میں دلچسپی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنی پڑھائی کے بارے میں فکر مند رہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے سینکڑوں درخواستیں کی ہیں کہ وہ انہیں رہا کرے۔بھارتی ریاست اتر پردیش کے بی جے پی کے ہندوتوا کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جو مسلم دشمنی کے لیے مشہور ہیں خبردار کیا تھا کہ ان کشمیری طلباءکے خلاف بغاوت قانون کے تحت مقدمہ دائر کیا جائے گا جنہوں نے بھارت کے خلاف پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن منایا