سری نگر میں جعلی مقابلے میں شہید ہونے والوںلاشیں لواحقین کے سپرد کرنے کا مطالبہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔حریت کانفرنس

سری نگر() کل جماعتی حریت کانفرنس ( میرواعظ ) نے  سری نگر میں  ڈینٹل سرجن ڈاکٹر مدثر گل سمیت 4 افراد کے قتل کی مزمت کرتے ہوئے  لاشیں فوری طور پر ان کے لواحقین  کے  سپرد کرنے کا مطالبہ کیا، ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس ( میرواعظ ) نے ایک بیان میں حیدرپورہ سرینگر میںفائرنگ کے تبادلے کے دوران نہتے شہریوں کی شہادت  کی مذمت کی ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ حیدر پورہ کے محمد الطاف بٹ کو فورسز نے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے  شہید کیا  ان کا کسی عسکری گروپ سے تعلق نہیں تھا مرحوم کی بھانجی سائمہ نے میڈیا کے سامنے حقیقت حال بیان کرتے ہوئے واضح کیا کہ مرحوم الطاف بٹ کو تین بار انسانی ڈھال کے طور پر چیکنگ کیلئے لے جایا گیا اور تب تک وہاں کوئی فائرنگ بھی نہیں ہوئی تھی اور جب فورسز کو کچھ ہاتھ نہیں آیا تو الطاف کو گولی مار کر وہیں ڈھیر کردیا گیا ۔بیان میں کہا گیا کہ جموںوکشمیر میں فورسز کو جاری غیر معمولی اختیارات کے نتیجے میں یہ افسوسناک حقیقت بھی سامنے آئی ہے کہ متاثرہ خاندان کے افراد گزشتہ کل سے سڑکوں پر آکر اس بات کیلئے احتجاج اور التجا کررہے ہیں کہ کم از کم انہیں اپنے عزیز کی لاش آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے ان کے حوالے کی جائے جس کی تاحال حکام اجازت نہیں دے رہے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ  شہید کئے جانے والے ایک اور شہری راولپورہ کے سینئر ڈینٹل سرجن ڈاکٹر مدثر گل ہیں جن پر عسکریت پسندی کا لیبل چسپاں کیا گیا ہے تاکہ ان کے خون ناحق کا جواز پیش کیا جاسکے ۔حریت  کانفرنس نے کہا کہ حکمرانوں کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کیخلاف بھارت سمیت عالمی برادری اور سول سوسائٹی کی مجرمانہ خاموشی نے کشمیرمیں رہنے والے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ وہ یہ مطالبہ کرتی ہے کہ اس سانحہ میں ہلاک کئے جانے والوں کے ساتھ انصاف کیا جائے اور جاں بحق ہوئے افراد کی لاشیں فوری طور پر ان کے لواحقین کو سپرد کئے جائیں تاکہ وہ ان کی مناسب تدفین کافریضہ انجام دے سکیں حالانکہ لواحقین کیلئے صدمہ ناقابل برداشت ہے اور ان کے زخم بھرے نہیں جاسکتے۔