نیوزی لینڈ: پاکستان کرکٹ اسکواڈ کی آخری کورونا ٹیسٹنگ کل ہوگی

نیوزی لینڈ : نیوزی لینڈ میں موجود پاکستان کرکٹ اسکواڈ کے ممبران کی پانچویں اور آخری کورونا وائرس ٹیسٹنگ کل ہوگی ۔

تفصیلات کے مطابق آخری کورونا وائرس ٹیسٹنگ کے رزلٹ کے بعد پاکستان کرکٹ اسکواڈ آئسولیشن ختم کرسکے گا۔ پاکستان کرکٹ اسکواڈ کے 54 میں سے 44  ارکان نے مسلسل چار کورونا وائرس ٹیسٹ کلیئر کیے ہیں جبکہ پاکستان ٹیم کو نیوزی لینڈ محکمہ صحت سے اجازت ملنے کے بعد قومی کرکٹرز اور مینجمنٹ اسٹاف آئیسولیشن مکمل کرنے کے بعد 8 دسمبر کو کوئنز ٹاؤن روانہ ہوگی ۔ 8 دسمبر کو کوئینز ٹاؤن روانگی کے لیے ہر شخص کو انفرادی اجازت درکار ہوگی۔ کرائسٹ چرچ سے کوئنز ٹاؤن روانگی سے قبل کرکٹرز کا معمول کا ہیلتھ چیک بھی ہوگا۔
واضح  رہے کہ آج پاکستانی کرکٹرز نے معمول کے مطابق مینیجڈ آئسولیشن میں چہل قدمی کی ۔ کھلاڑیوں نے ہوٹل سے متصل گراؤنڈ میں گروپس میں واک کی ، اسکواڈ میں شامل کھلاڑی تین سے چار لوگوں کے گروپ کی شکل میں واک کرتے ہیں، جبکہ کورونا مثبت آنے والے کرکٹرز اپنے اپنے اوقات میں الگ الگ چہل قدمی کرتے ہیں ۔
اسکواڈ روانگی سے قبل پاکستان اور پاکستان شاہینز کی ٹیموں کا اعلان کیا جائے گا، کوئینز ٹاؤن میں دونوں ٹیمیں الگ الگ ہوٹل میں رہیں گی جبکہ قومی کرکٹرز اب کوئینز ٹاؤن میں ہی ٹریننگ کا آغاز کریں گے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ حکومت نے پاکستان ٹیم کو ٹریننگ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا اور نیوزی لینڈ لینڈ ہیلتھ منسٹری نے کہا ہے کہ ٹریننگ کی اجازت سے اسکواڈ کے ممبران میں کراس انفیکشن کا خدشہ ہے، پاکستان ٹیم کو مینجڈ آئیسولیشن کی مدت مکمل ہونے تک ٹریننگ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ بعدازاں پاکستان کرکٹ ٹیم کی منجمنٹ نے پی سی بی کے اعلی عہدیداران سے رابطہ کیا اوراسکواڈ ٹریننگ کی اجازت نہ ملنے سے پیدا ہونے والی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جس میں پی سی بی نے معاملات کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا جبکہ پی سی بی نے نیوزی لینڈ کرکٹ سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،بورڈ آفیشلز پاکستان ٹیم منجمنٹ اور سنئیر کھلاڑیوں سے بات کریں گےاور تمام تر صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اگلے لائحہ عمل کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔
بعدازاں پی سی بی نے دورہ نیوزی لینڈ جاری رکھنے کے لیے قومی کرکٹرز کی رائے لینے کا فیصلہ کیا اور کرکٹ بورڈ نے کپتان بابراعظم اورہیڈ کوچ مصباح الحق کو ٹاسک سونپ دیا۔ مصباح الحق اور بابر اعظم کھلاڑیوں سے بات کرکے پی سی بی کو رپورٹ دیں گے، تاہم قومی ٹیم کو گروپ ٹریننگ کے لیے استثنیٰ نہ دیے جانے کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دورہ نیوزی لینڈ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔