LOC، پاک بھارت شدید جھڑپ، بھارتی افواج کی گولہ باری، 4 شہری، ایک جوان شہید، جوابی کارروائی میں 4 بھارتی فوجی ہلاک، دشمن کا بھاری نقصان

LOC پر پاک بھارت شدید جھڑپ،بھارتی افواج کی گولہ باری4 شہری ، ایک جوان شہید، جوابی کارروائی میں 4بھارتی فوجی ہلاک ،دشمن کا بھاری نقصان ،مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں مجاہدین نے 3 روز قبل مقابلے میں 3 قابض فوجی مارڈالے تھے ، انتقام کے طور پر بھارت نے کنٹرول لائن کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔

آئی ایس پی آر کاکہناہےکہ بھارتی فوج کا نقصان انڈین میڈیا کے تسلیم شدہ سے کہیں زیادہ، اشتعال انگیزیوں کا اسی انداز میں جواب دینگے، دوسری جانب بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاجی مراسلہ تھمادیا، ترجمان دفتر خارجہ کاکہناہےکہ انڈین فوج کی جانب سے شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس ہے۔

تفصیلات کےمطابق ذرائع کاکہناہےکہ 7اور 8نومبر کی درمیانی شب بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر کے علاقےسوپورمیں چند حریت پسندوں سے جھڑپ ہوئی اس دوران3بھارتی فوجی مارے گئے، ہزیمت کی ماری بھارتی فوج نے 13 نومبر کو ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر آزاد کشمیر کی شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔

بھارتی فوج نے مختلف سیکٹرز پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی ، توپ خانہ بھی استعمال کیا گیا،بھارتی فوج نے آزاد کشمیر کی وادی نیلم، وادی لیپہ، وادی جہلم اور وادی باغ کی شہری آبادیوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا، بھارتی فائرنگ سے4 شہری شہید اور 12 زخمی ہوئے۔

پاک فوج نے مؤثرجواب دیا اور فائر کرنے والی بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس سے بھارتی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا ، بھارتی میڈیا کاکہناہےکہ پاکستان کی جوابی کارروائی میں 4بھارتی فوجی مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے اس تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے،بھارتی فوج کا نقصان انڈین میڈیا کے تسلیم شدہ نقصان سے کہیں زیادہ ہے، یقین دلاتے ہیں ایسی اشتعال انگیزیوں کا اسی انداز میں جواب دیں گے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہری آبادی کو نشانہ بنانا بھارتی فوج کی اخلاقی پستی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا عکاس ہے، پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور امن پاک فوج کی بھی خواہش ہے، تاہم اپنا خون اور جانیں دے کر بھی مادر وطن اور کشمیری بھائیوں کا دفاع کریں گے۔

دوسری جانب پاکستان نے بھارتی ناظم الامور گورو اہلو وآلہ کو دفتر خارجہ طلب کر کے 13نومبر کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) کے نیلم ویلی،لیپہ،جہلم اور باغ ویلی میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کے مطابق بھارتی ناظم الا مورکو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا اور کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔

بھارتی ناظم الامور کو بتایا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحا منافی ہے