وادی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ اور ٹیلیفون سمیت مواصلاتی نظام کی بھی بندش سے کشمیری عوام محصور ہوکر رہ گئی‘ایمنسٹی انٹرنیشنل

مظفرآباد انسانی حقو ق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد تقریباً 14 ماہ سے جاری کرفیو سمیت مختلف پابندیوں اور قدغنوں میں لاکھوں کشمیری جکڑے ہوئے ہیں اور نوجوانوں اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد کو مبینہ طور پر گرفتارکرکے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو کہ افسوس ناک ہے ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ وادی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ اور ٹیلیفون سمیت مواصلاتی نظام کی بھی بندش سے کشمیری عوام محصور ہوکر رہ گئی ہے ، ایسے میں بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہا ہے جو کہ انسانی حقوق کے قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اِس بارے ایک مفصل رپورٹ بھی اقوام متحدہ کوارسال کی اور کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت جو کچھ کررہا ہے وہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے جو کہ عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے جس کے خلاف جلد از جلد ایکشن لینا ہوگاوگرنہ جنوبی ایشیاء کے امن کو بھارت سے سخت نقصان لاحق ہوسکتا ہے جو کہ تشویشناک ہے ۔