آزادی تحریک کشمیر کو محض سفارتی سطح کی بجائے بین الاقوامی تحریک کی شکل دی جائے،سر دار مسعود خان

بھارتی جرائم کی طویل داستان موجود ہے،طفل تسلیوں سے بھارت سے آزادی لینا مشکل ہے ،ہمیں اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا ہوگی ورنہ مزید 73 سال لگ جائیں گے،اپنی آواز میں قوت پیدا کرنا ہوگی،ہم ہندوستان کو سیاسی، معاشی اور عسکری محاذ پر شکست دیں گے، صدر آزاد کشمیر

اسلام آباد  صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزادی تحریک کشمیر کو محض سفارتی سطح کی بجائے بین الاقوامی تحریک کی شکل دی جائے،بھارتی جرائم کی طویل داستان موجود ہے،طفل تسلیوں سے بھارت سے آزادی لینا مشکل ہے ،ہمیں اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا ہوگی ورنہ مزید 73 سال لگ جائیں گے،اپنی آواز میں قوت پیدا کرنا ہوگی،ہم ہندوستان کو سیاسی، معاشی اور عسکری محاذ پر شکست دیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ چھ نومبر 1947انسانیت پر بد نما داغ ہے ،جموں میں مہاراجہ نے قتل عام کا پروگرام بنایا گیا ،پہلے بھارتی فوج اتاری پھر مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ جموں میں اکتوبر نومبر 1947میں دو لاکھ سینتیس ہزار لوگوں کو شہید کیا گیا ،اس منظم منصوبے میں مہاراجہ کی فوج پٹیالہ فوج آر ایس ایس انڈین نیشنل آرمی شامل تھی ،یہ دوسری جنگ عالمی جنگ کے بعد پہلی بڑی نسل کشی تھی ۔
انہوںنے کہاکہ بھارت نے 1947میں کشمیر ی مخالف بیانیہ بنایا ،آج بھی بھارت اسی بیانیے پر چل رہا ہے کہتا ہے کشمیر میں دہشتگردوں سے لڑ رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی جرائم کی طویل داستان موجود ہے،ہمیں حکمت عملی پر نظر ثانی کرنا ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ طفل تسلیوں سے بھارت سے آزادی لینا مشکل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ امت مسلمہ کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے ۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کو سفارتی کے بجائے عالمی عوامی تحریک میں تبدیل کرنا ہوگا ،اپنی آواز میں قوت پیدا کرنا ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ ہم ہندوستان کو سیاسی، معاشی اور عسکری محاذ پر شکست دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں چوکوں اور چوراہوں میں آنا ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستانی جب سوئیں تو ڈر کے مارے انکو نیند نا آئے، وہ یہ سوچیں کہ یہ کوئی بہت بڑی عوامی قوت ابھر کر سامنے آ رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیر میں ابتک پانچ لاکھ لوگ شہید ہوچکے ہیں،میں جب کشمیری نظم سنتا ہوں تو اس میں ظلم اور شکایات موجود ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی میدان ہو یا عسکری میدان ہمیں ذہن تبدیل کرکے ان کا مقابلہ کرنا ہوگا،اگر آپ سیاسی، معاشی یا عسکری محاذ میں کمزور ہیں تو دنیا آپ کی بات نہیں سنے گی،انہوںنے کہاکہ ہمیں اپنی حکمت عملی تبدیل کرنی ہوگی ورنہ مزید 73 سال لگ جائیں گے،اٹھیں اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔