امریکی صدر نے بھارت کو غلیظ، گندہ اور نہ جانے کیا کچھ کہہ دیا

امریکی صدر نے بھارت کو غلیظ، گندہ اور نہ جانے کیا کچھ کہہ دیا

ٹرمپ اور جو بائیڈن کے درمیان آخری صدارتی مباحثہ گزشتہ روز ہوا جس میں امریکی صدر نے بھارت کو غلیظ، گندہ اور بے ہودہ قرار دے دیا۔

خیال رہے کہ امریکہ میں تقریبا 40 لاکھ بھارتی شہری رہتے ہیں جن میں سے تقریبا 25 لاکھ کو ووٹ ڈالنے کا بھی حق حاصل ہے۔ بھارتی ووٹرز کسی بھی صدارتی امیدوار کیلئے اہم ہو سکتے ہیں۔

اس سے قبل ٹرمپ بھارتی ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کیلئے مختلف حربے استعمال کرتے رہے ہیں۔گزشتہ ماہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مودی میرے دوست ہیں تو امریکہ میں موجود بھارتی ووٹرز مجھے ہی ووٹ دیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارتی وزیراعظم ان کے بہت ہی گہرے دوست ہیں۔’ہمیں وزير اعظم نریندر مودی کی بھی عظیم حمایت حاصل ہے۔ میں تو یہی سوچوں گا کہ بھارتی نژاد امریکی لوگ تو ٹرمپ کے لیے ووٹ کریں گے‘
امریکی صدر ٹرمپ اور ریپبلکین امیدوار جوبائیڈن نے آخری صدارتی مباحثے میں ایک دوسرے پر قومی سلامتی سے متعلق الزامات عائد کئے، روس اور چین سے پیسہ لینے کا بھی الزام لگایا۔

آخری صدارتی مباحثہ ریاست ٹینیسی کے شہر نیشول میں ہوا جس میں کورونا وبا، قومی سلامتی، امریکی خاندانوں، نسل پرستی، موسمیاتی تبدیلی اور قائدانہ صلاحیتوں کے موضوعات پر بات ہوئی۔

صدارتی مباحثے میں مودی کو بھی آئینہ دکھایا گیا، پاکستان کو تنہا کرنے کے خواب دیکھنے والے خود رسوا ہو گے۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کا اصلی چہرہ دکھانے کے اثرات سامنے آ گئے، ٹرمپ نے بھارت کو غلیظ، گندہ اور بے ہودہ قرار دے دیا۔

مباحثے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کچھ ہی دنوں میں کورونا وائرس کی ویکسین آ جائے گی۔ ہم وائرس کے ساتھ جینا سیکھ رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ چین سے آئے وائرس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

جو بائیڈن نے کہا لوگ ٹرمپ کے دور میں کورونا کے ساتھ مرنا سیکھ رہے ہیں، ٹرمپ نے کورونا وبا پر پیسے نہیں لگائے۔ بائیڈن نے ٹرمپ پر روس سے پیسے لینے کا الزام بھی لگایا