سرینگر اور ملحقہ اضلاع میں پوسٹرچسپاں،کشمیر پرسماجی اور ثقافتی یلغارکی مذمت

چسپا ں کئے جانے والے پوسٹروںمیں ہندو انتہا پسند تنظیموں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اوربھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی آلہ کاروں کو غدار قراردیاگیا ہے

سرینگر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموںوکشمیر میںسرینگر اور ملحقہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں کشمیری عوام کے خلاف مودی کی فسطائی حکومت کی طرف سے سماجی ، سیاسی ، ثقافتی اور مذہبی یلغار کی مذمت کی گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے کی گلیوں ،گھروں ، دیواروں اور بجلی کے کھمبوں پر چسپاں کئے جانیوالے پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ کررکھا ہے۔وارثین شہداء ،جموںوکشمیر سٹوڈنٹس اینڈ یوتھ فورم اور دیگر حریت تنظیموںکی طرف سے چسپا ں کئے جانے والے پوسٹروںمیں ہندو انتہا پسند تنظیموں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اوربھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی آلہ کاروں کو غدار قراردیاگیا ہے ۔پوسٹروں پر ’’ہم جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے مودی کے مذموم منصوبے کے خلاف ہیں ، ہم بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیر میں آر ایس ایس کے غنڈوں اور غیر کشمیری ہندوئوں کوآباد کرنے کے خلاف ہے ، ہم مقبوضہ جموںوکشمیر میںمساجد اور درگاہوں کو ہندو مندروں میں تبدیل کرنے اور اسلامی ثقافت اور شناخت کے خاتمے کے خلاف ہیںاور ہم شاہ ہمدان کے وارثء، مساجد ،درگاہوں اور مدارس کے محافظ ہیں ‘‘جیسے نعرے درج تھے ۔