کروناوائرس: عالمی ادارہ صحت نے بڑا اعلان کردیا ویب ڈیسک 30 ستمبر 2020

جنیوا: عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے کم قیمت کرونا ٹیسٹنگ کٹس ترقی پذیر ممالک کو فراہم کرنے کا اعلان کردیا، یہ کٹس 15 منٹ میں کرونا کی تشخیص کریں گی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی جانب سے سستی اور فوری نتائج دینے والی کرونا ٹیسٹنگ کٹس ان ممالک کو فراہم کی جائیں گی جو غریب اور متوسط ہیں، صرف 5 ڈالر (829 روپے) کا یہ اینٹی جین ٹیسٹ وائرس کے جینیاتی مواد کی بجائے اس کے باہری عناصر کو پکڑ کر کرونا کی تشخیص کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت 12 کروڑ ٹیسٹ کٹس مختلف ممالک کو فراہم کرے گا، ٹیسٹنگ کٹس جنوبی کوریا کے ایس ڈی بائیو سنسر اور امریکا کی کمپنی ایبٹ نے تیار کی ہیں۔

ترقی پذیر ممالک کو عالمی ادارہ صحت کے گلوبل فنڈ سے 5 کروڑ ڈالرز بھی دیے جائیں گے تاکہ مذکورہ ممالک ان ٹیسٹوں کو خرید سکیں جن کے اولین آرڈر رواں ہفتے دیے جانے کا امکان ہے۔

کرونا ویکسین کی تیاری، عالمی ادارہ صحت نے بڑا خدشہ ظاہر کر دیا

دنیا بھر میں اس وقت کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے ‘پولیمر چین ری ایکشن’ یا ‘پی سی آر’ نامی ٹیسٹنگ کٹس استعمال ہورہی ہیں، جس میں وائرل جینیاتی مواد کو خصوصی لیبارٹری آلات میں دیکھا جاتا ہے، ان کٹس کی تیاری میں بھاری رقم خرچ ہوتی ہے اور کئی ممالک اس سے محروم بھی ہیں۔

تاہم عالمی ادارہ غریب ممالک کو جنوبی کوریائی ٹیسٹ فراہم کرے گا جو سستے ہوں گے، صرف 5 ڈالر کا یہ اینٹی جین ٹیسٹ وائرس کے جینیاتی مواد کی بجائے اس کے باہری عناصر کو پکڑ کر کرونا کی تشخیص کرے گا۔

دریں اثنا ڈبلیو ایچ او 5 دیگر اینٹی جین ٹیسٹوں پر بھی نظرثانی کررہا ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں اپنے ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ ہم مشکل رسائی والے علاقوں میں ٹیسٹنگ کی سہولت کو توسیع دینا چاہتے ہیں، جو ٹیسٹ ہم فراہم کریں گے ان کی قیمتوں میں مزید کمی بھی لائی جائے گی، غریب ترین ممالک کی ٹیسٹنگ گنجائش بڑھانا ضروری ہے۔