بھارت میں آر ایس ایس کے نظریے کی حکمرانی ہے. عمران خان

ہم چاہتے ہیں مسلہ کشمیرپر مسلم ممالک اور او آئی آواز اٹھائیں. وزیراعظم کا غیرملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو

اسلام آباد وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت میں آر ایس ایس کے نظریے کی حکمرانی ہے کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقہ ہے اور گزشتہ سال بھارت نے اس پر قبضہ کیا. غیرملکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دنیا بھارت کی مارکیٹ کو دیکھتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کر رہی ہے لیکن ہم اس مسئلے کو اجاگر کرتے رہیں گے عمران خان نے کہا ہم چاہتے ہیں مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی اس مسئلے اٹھائے.

اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کچھ ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوگا‘ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے اقتدار میں آئے اور تمام سیاسی جماعتوں کو کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کی نشاندہی کریں ہماری حکومت نے خندہ پیشانی سے تنقید کا سامنا کیا.وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے ہم نے آنکھیں بند کر کے مکمل لاک ڈاﺅن کی پالیسی اختیار نہیں کی‘ ہم نے کورونا سے نمٹنے کیلئے تمام ممکن اقدامات کیے ہم نے کورونا کیساتھ اپنے عوام کو بھوک سے بھی بچانا تھا. وزیراعظم نے کہا کہ قرض پر انحصار ہو تو معیشت نہیں چلتی اور ہم نہیں چاہتے کہ ملک قرض پر چلے ملکی ترقی کیلئے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے پاک چین تعلقات کے سوال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاشی مستقبل چین کے ساتھ ہے ہر ملک اپنے مفادات کو دیکھتا ہے‘ملکی صورتحال پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں ایلیٹ کا قبضہ تھا جہاں امیر امیرتر ہو رہے تھے لیکن ہم نے پالیسیاں تبدیل کیں اور غربت کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کررہے ہیں .ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اور فوج کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے سول اورعسکری قیادت کے درمیان بہترین تعلقات ہیں اور مل کر کام کر رہے ہیں افغانستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ افغان مسئلہ کے حوالے سے میراموقف یہی ہے کہ فوجی طاقت حل نہیں پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا حامی ہے مذاکرات اورافہام وتفہیم سے افغان مسئلے کاحل نکالا جاسکتا ہے. عمران خان نے کہا کہ افغانستان کی 19 سالہ جنگ میں بہت خون ریزی ہوئی میں کہتارہا افغان مسئلے کاحل مذاکرات ہیں بعض عناصرافغان امن عمل کومتاثرکرناچاہتے ہیں مگر پاکستان کی کوشش ہے کہ وہ افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنا کردار اداکرتا رہے.