بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی جلدی میں دکھائی دیتی ہے

جموں  نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت غیرقانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر خاص طورپر جموں خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی جلدی میں دکھائی دیتی ہے تاکہ حد بندی کمیشن کے ذریعے مسلم نشستوں کو کم کیاجائے جس کو نئی دہلی نے آبادی کی بنیاد پر اسمبلی اور پارلیمانی نشستیں طے کرنے کے لئے قائم کیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مودی کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لئے جموں کے ڈویڑنل کمشنر سنجیو ورما نے جموں خطے کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدات کی ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجراء کے عمل کو تیز کریں۔انہوں نے یہ ہدایات ان اضلاع میں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجراء میںپیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔

ڈپٹی کمشنرز نے انہیں اپنے اپنے اضلاع میں جاری کردہ سرٹیفکیٹس کے بارے میں بتایا۔ سنجیو ورمانے بتایا کہ جموں خطے کے تمام اضلاع میں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجراء کا عمل زوروں پر ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع ڈوڈہ میں آف لائن اور آن لائن موڈ کے ذریعے 82 ہزار ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کردیے گئے ہیں اور زیر التوا درخواستوں کو جلد از جلدنمٹانے کا عمل جاری ہے۔اجلاس کو بتایاگیاکہ ضلع راجوری میں اب تک کل 94 ہزار ڈومیسائل سرٹیفکیٹ آف لائن اور آن لائن طریقوںسے جاری کردیے گئے ہیں اورزیر التواء درخواستوں کو جلد سے جلد نمٹانے کا عمل جاری ہے ۔دریں اثنا ء تحصیلدار جموں جنوبی ایس ہرجیت سنگھ نے گھر کی دہلیزپر ڈومیسائل سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کے لئے سماجی کارکن پریتی چوہدری کے تعاون سے نارووال ستواری میں ایک کیمپ لگایا جہاں لوگوں کو موقع پر 500 سے زائد ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے قواعد کے مطابق جموں و کشمیر میں 15 سال سے زیادہ عرصے سے مقیم تمام افراد سرٹیفکیٹ کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ تحصیل جموں جنوبی میں اب تک14ہزار ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے جاچکے ہیں۔