کل جماعتی حریت کانفرنس کامختلف جیلوں اور حراستی مراکز میںنظربند کشمیریوں کی حالت زارپر اظہار تشویش

سرینگر  غیرقانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مختلف جیلوں اور حراستی مراکز میںنظربند کشمیریوں کی حالت زار اور جیل حکام کی طرف سے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی ، ایشیا واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ یہ معاملہ بھارتی حکومت کے ساتھ اٹھائیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جس طرح جموںوکشمیر اوربھارت کی جیلوں میںکشمیری قیدیوں کے ساتھ سلوک کیاجارہا ہے اس نے تمام حدیں پار کرلی ہے۔ انہوںنے کہاکشمیری نظربندوں کو ہراساں کرنے کے لیے ایک کے بعد دوسرے بہانے سے غیر قانونی اور غیرضروری طور پر کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

ترجمان نے کشمیری نظربندوں کے ساتھ جیل حکام کے انتقامی اور متعصبانہ سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بدترین جسمانی اذیت کا نشانہ بنایاجارہا اورگالیاں دی جارہی ہے۔انہوں نے جیلوں کی سنگین صورتحال کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ زیر حراست افراد کورونا وائرس سے متاثر ہورہے ہیں جس سے ان کی جان کو خطرہ ہے جبکہ عدالتوں کی طرف سے رہائی کے احکامات کے باوجود ان کی نظربندی کو طول دیا جارہا ہے۔بیان میں اقوام متحدہ کے رہنما اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جانا چاہیے۔ترجمان نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اوربھارت کو قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک سے روکنے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ جیل حکام قابض حکومت کے ظالمانہ اور بے حس رویے کا مظہر ہیںجو اپنے ہی قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کررہے ہیں اورکشمیری قیدیوں کے مستقبل اور زندگیوںکو خطرہ میں ڈال رہے ہیں۔انہوںنے کشمیری نظربندوں کے عزم اور استقامت کوسلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے جو ایک جائز جدوجہد اور عوامی امنگوں کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ترجمان نے بھارتی تحقیقاتی ادارے کی طرف سے حریت رہنمائوں اورکارکنوں پر لگائے جانے والے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنا ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی ہے۔