حکومت کا رویت ہلال کمیٹی کی ازسرنو تشکیل کا فیصلہ

اسلام آباد : حکومت نے رویت ہلال کمیٹی کی ازسرنوتشکیل اور بااختیار بنانے کا فیصلہ کرلیا،موجودہ چیئرمین اور ارکان کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے رویت ہلال کمیٹی کی ازسرنوتشکیل اور بااختیاربنانے کافیصلہ کرلیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کوختم کر کے دوبارہ تشکیل دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق موجودہ چیئرمین اور ارکان کو بھی تبدیل کیا جائے گا جبکہ بعض موجودہ اور نئےمذہبی علما کو کمیٹی میں شامل کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رویت ہلال سےمتعلق نئی قانون سازی وزارت مذہبی امور نے مکمل کر لی ہے ، حکومتی کمیٹی سے ہٹ کر رویت ہلال کے اعلان پر سخت سزائیں تجویز کی گئی ہے، ازخود اعلان پر5سال تک قید اور 50ہزار سے 2لاکھ روپےتک جرمانہ تجویز دی ہے۔

وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ قانونی مسودہ تیار کرکے وزارت قانون کو بھجوادیا ،ہے ، قانونی مسودہ کمیٹی دیکھ رہی ہے۔

خیال رہے رویت ہلال کمیٹی کا قیام 1974 میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے ذریعے منظور کردہ ایک قرارداد کے تحت کیا گیا تھا ، اور اس کمیٹی کے کام کے لئے کوئی قواعد و ضوابط آج تک تیار نہیں کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔