دنیا میں کورونا وائرس دو سال میں ختم ہوسکتا ہے، عالمی ادارہ صحت

اسپینش فلو پر قابو پانے میں 2 سال لگے، لیکن موجودہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں کورونا میں کم مدت میں قابو پایا جاسکتا ہے، تاہم کورونا کی شرح میں کمی کا مطلب فتح نہیں ہے۔ سربراہ ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس کی گفتگو

جنیوا  عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس دو سال میں ختم ہوسکتا ہے، اسپینش فلو پر قابو پانے میں 2 سال لگے، لیکن موجودہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں کورونا میں کم مدت میں قابو پایا جاسکتا ہے، تاہم کورونا کی شرح میں کمی کا مطلب فتح نہیں ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم نے جینیوا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہدنیا کے کچھ ممالک میں کورونا منتقلی کی شرح میں نمایاں کمی آ ئی ہے۔لیکن اس کمی کا مطلب فتح نہیں ہے۔ کورونا وائرس مزید 2 سال تک جاری رہ سکتا ہے۔ عوام کو کورونا پھیلاؤ روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہےکہ 1918ء میں جب اسپینش فلو پھیلا تو اس وقت کی حکومتوں کو اسپینش فلو پر قابو پانے میں 2 سال لگے تھے۔لیکن اب جدید دور ہے، جدید ٹیکنالوجی ہے، موجودہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں کورونا وائرس پر کم مدت میں قابو پایا جاسکتا ہے۔

کہا جاسکتا ہے کہ کورونا وائرس دو سال میں ختم ہوسکتا ہے۔ لیکن اگر عوام نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا اور سماجی فاصلے کا خیال نہ رکھا تو کورونا مزید پھیل سکتا ہے۔ کیونکہ زیادہ میل جول سے وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے امکانات ہیں۔ واضح رہے دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد آٹھ لاکھ کے قریب ہوگئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد دو کروڑ سے زائد ہوگئی ہے۔عالمی وباء سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 54لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے امریکہ میں مزید 577 افراد ہلاک ہوئے جہاں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 76ہزار 911 ہوگئی ہے جبکہ برازیل میں مزید 254 ، چلی میں 93، ارجنٹائن میں 76 اور میکسیکو میں 707 افراد ہلاک ہوئے فلپائن میں کوویڈ 19 کے باعث مزید 88، یوکرائن میں 40، روس میں 110 اور اٹلی میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق کورونا وباء سے دنیا کے 10 کروڑ افراد غربت کی انتہائی نچلی سطح میں جا سکتے ہیں، دنیا کے مختلف فلاحی اداروں نے ترقی یافتہ ممالک اور امداد دینے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ بالخصوص غریب ممالک کی امداد میں اضافہ کیا جائے۔