سعودی حکومت کا عوامی سہولت کیلئے اہم اعلان

ریاض : سعودی سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر محمد المقبل نے کہا ہے کہ نجی اسکولوں کی فیس سے وزارت تعلیم کا کوئی تعلق نہیں۔ فیس کتنی ہوگی اور کیسے وصول کی جائے گی۔

اس کا فیصلہ اسکول اور طلبہ کے سرپرستوں کے درمیان معاہدے کے ذریعے ہوتا ہے۔ مارکیٹ کے حالات جیسے ہوں گے ویسے ہی فیس میں کمی بیشی ہوگی, فیس کا معاملہ طلب و رسد کے قانون کے تحت آتا ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر المقبل نے کہا کہ وزارت تعلیم نجی اور انٹرنیشنل اسکولوں کے کورسز اور تمام تعلیمی سائٹس کی سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔

المقبل نے کہا کہ آن لائن تعلیم اسکول جیسی ہی ہوگی، اساتذہ اور طلبہ، پرنسپلز کی سرپرستی میں ایک دوسرے سے رابطے میں ہوں گے۔ آن لائن کلاسیں منعقد ہوں گی جبکہ تمام اساتذہ و طلبہ ای میلز کے ذریعے بھی رابطے کریں گے۔ سب ایک دوسرے سے آن لائن رابطے میں ہوں گے۔

سیکرٹری تعلیم سے دریافت کیا گیا کہ سعودی عرب کے دور دراز علاقوں میں آن لائن تعلیم کی سہولت کیسے مہیا ہوگی جہاں انٹرنیٹ کی سہولت مہیا نہیں ہے۔

المقبل نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزارت ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسے طلبہ جنہیں انٹرنیٹ کی سہولت مہیا نہیں وہ ’عین التعلیمیہ‘ پلیٹ فارم کے ذریعے اسباق حاصل کرسکیں گے۔

اس کے ذریعے مخصوص پروگرام کے مطابق اسباق پیش کیے جائیں گے اور ہر ہفتے اساتذہ کی موجودگی میں کورس کا مذاکرہ ہوگا۔ طلبہ کو ہفتہ وار ہوم ورک دیا جائے گا تاکہ یہ پتا لگایا جاسکے کہ انہوں نے اسباق سے کتنا سیکھا اور کتنا سمجھا اور کتنے اسباق وہ پڑھ چکے ہیں۔