نامزد نائب صدر کے بارے میں نازیبا پوسٹ پر امریکی شہری ملازمت سے فارغ

واشنگٹن: امریکا میں ڈیمو کریٹک پارٹی کی نامزد امیدوار برائے نائب صدر کاملا ہیرس اپنی نامزدگی کے بعد جنسی و نسلی تعصب کی زد میں ہیں، ایسے ہی ایک مخالف شخص کو ان کے بارے میں نازیبا پوسٹ کرنے پر نوکری سے ہاتھ دھونے پڑ گئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر بل بپٹسٹ نامی شخص نے کاملا ہیرس کے حوالے سے نہایت نازیبا پوسٹ کی، ان کی اس پوسٹ پر ہزاروں افراد نے اپنا ردعمل دیا اور نہایت غم و غصے کا اظہار کیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے مذکورہ شخص کی پروفائل سے کھوج نکالا کہ وہ این بی اے (نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن) سے منسلک ہے اور فوٹوگرافر ہے جس کے بعد ایسوسی ایشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔

جلد ہی ایسوسی ایشن نے بھی اپنا ردعمل دیتے ہوئے مذکورہ پوسٹ کو شرمناک اور قابل مذمت قرار دیا۔

باسکٹ بال ایسوسی ایشن کی جانب سے واضح کیا گیا کہ مذکورہ فوٹو گرافر ادارے کا باقاعدہ ملازم نہیں ہے اور آزادانہ طور پر (فری لانس) کنٹریکٹ پر کام کرتا ہے، تاہم مذکورہ پوسٹ کے بعد اس کا کنٹریکٹ منسوخ کردیا گیا ہے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق بل اب ادارے کا حصہ نہیں ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے این بی اے کے اقدام کو بے حد سراہا گیا اور کہا گیا کہ خواتین کے بارے میں جنسی تعصب پر زیرو ٹالرینس کی پالیس اپنائی جانی چاہیئے۔

بعد ازاں بل نے بھی اپنے فیس بک پر معذرت کی اور کہا کہ مذکورہ پوسٹ صرف ایک میم تھی جو ان کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتی۔

انہوں نے ایسی حساس پوسٹ پر ناراض ہونے والوں کو درست قرار دیتے ہوئے ان سے دلی معذرت طلب کی۔

خیال رہے کہ کاملا ہیرس امریکی تاریخ میں وہ پہلی سیاہ فام جنوبی ایشیائی خاتون ہیں جنہیں نائب صدر کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے، کاملا کی والدہ کا آبائی وطن بھارت جبکہ والد کا تعلق جمیکا سے ہے۔