پاکستان انگلینڈ سیریز: دوسرے ٹیسٹ میں شاداب خان یا فواد عالم؟

مانچسٹر ٹیسٹ میں شکست کے بعد پاکستان کے چیف کوچ مصباح الحق اور کپتان اظہر علی سے ایک ہی سوال بار بار کیا جارہا ہےکہ کیا دوسرے ٹیسٹ میں شاداب خان کی جگہ فواد عالم کھیلیں گے۔

آج سے انگلینڈ کے جنوبی شہر ساؤتھ ہیمپٹن کے ایجس باؤل گراؤنڈ میں انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان جاری ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ شروع ہو رہا ہے۔

مانچسٹر ٹیسٹ میں شکست کے بعد پاکستان کے چیف کوچ مصباح الحق اور کپتان اظہر علی سے ایک ہی سوال بار بار کیا جارہا ہےکہ کیا دوسرے ٹیسٹ میں شاداب خان کی جگہ فواد عالم کھیلیں گے۔

ماضی قریب میں پاکستان ٹیم نے تمام ٹیسٹ میچز چھ مستند بیٹسمینوں کے ساتھ کھیلے ہیں اور چھٹے نمبر پر کھیلتے ہوئے اسد شفیق نے نو سنچریوں کا ریکارڈ قائم کیا ہوا ہے۔ یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائر منٹ کے بعد وہ ترقی پاکر چوتھے اور پھر پانچویں نمبر پر کھیلنے لگے اور چھٹی پوزیشن حارث سہیل نے سنبھال لی تاہم حارث سہیل اس دورے پر ساتھ نہیں ہیں۔

پاکستان نے عرصہ دراز کے بعد گذشتہ مانچسٹر ٹیسٹ میں چھٹے بیٹسمین کی جگہ سپن بولر شاداب خان کو کھلایا ان کی ذمہ داری تو آؤٹ کرنا تھی لیکن حیرت انگیز طور پر انہوں نے بیٹنگ سنبھال لی اور پہلی اننگز میں 45 رنز کی اننگز کھیل گئے۔ شان مسعود کے ساتھ ان کی 105 رنز کی شراکت ہی پاکستان اننگز کی جان تھی۔ بولنگ میں ان کو زیادہ موقع نہ مل سکا۔

مصباح الحق نے ٹیسٹ سے قبل ان کو زبردست بلے باز قرار دیا تھا اور امید ظاہر کی تھی کہ وہ بیٹنگ میں بھی بہت کارآمد ثابت ہوں گے اور مستقبل میں ایک اچھے آل راؤنڈر کی کمی پوری کر دیں گے۔

پہلے ٹیسٹ کی شکست کے بعد مینیجمنٹ پر سخت دباؤ ہے کہ ایک وننگ کمبینیشن تشکیل دیا جائے۔ اگر مانچسٹر میں کھیلنے والی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی تو ناقدین کو مزید بولنے کا موقع مل جائے گا جن کی توپوں کا رخ پہلے ہی کپتان اور کوچ کی جانب ہے۔

کیا شاداب خان کی جگہ پاکستان ٹیم میں ایک مستند بلے باز کو موقع دیا جائے گا ؟ اگر ایسا ہوتا ہے تو نامزد کھلاڑیوں میں صرف فواد عالم ہوسکتے ہیں باقی مڈل آرڈر میں کوئی اور بلے باز موجود نہیں ۔

برسوں سے کھیلنے کے منتظر فواد عالم کے لیے یہ ایک بہت بڑا امتحان ہوگا کیونکہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں تو بہت رنز بنا چکے ہیں لیکن انٹرنیشنل لیول کا دباؤ اور ایک بہت ہی مختلف فضا میں کرکٹ کھیلنا ان کے لیے مشکل ترین ہوگا۔  وہ ایک اچھے بائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں اور منفرد سٹائل کی وجہ سے بولرز کو پریشان کرسکتے ہیں۔

انگلینڈ کے تمام بولرز آؤٹ سوئنگ کرتے ہیں جس کو بائیں ہاتھ کے بلے باز آسانی سے کھیل جاتے ہیں۔ پاکستان کے لیے یہی ایک فائدہ مند چیز ہوگی۔ اگر فواد کھیلتے ہیں تو انگلینڈ کے بولرز کو اپنی لائن میں تبدیلی لانا ہوگی ۔

پچ اور موسم

ساؤتھ ہیمپٹن میں پچھلے کئی روز سے شدید گرمی پڑ رہی ہے جس سے وکٹ خشک اور سخت ہوگی تاہم جمعرات سے بارش کا بھی امکان ہے جو اگلے ہفتے تک جاری رہ سکتی ہے ۔  دوسرا ٹیسٹ یقینی طور پر بارش سے متاثر ہوگا اور ابر آلود موسم کے باعث فاسٹ بولرز کو زیادہ مدد ملنے کا امکان ہے ۔

اس ہی گراؤنڈ پر پچھلے ماہ ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو شکست دی تھی۔

انگلینڈ کی ٹیم کو بین سٹوکس کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی اور ان کی جگہ زیک کرالی کھیلیں گے جبکہ بقیہ پوری ٹیم وہی ہوگی جو مانچسٹر میں تھی ۔

پاکستان بھی اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن بیٹنگ کو مضبوط بنانے کے لیے فواد عالم کو چانس ملنے کا امکان ہے۔

پاکستان کی بولنگ

پاکستانی بولنگ کوچ وقار یونس نے پری میچ پریس کانفرنس میں اس بات کا اعتراف کیا کہ ہماری فاسٹ بولنگ ناتجربہ کار ہے اور ابھی ان کو بیٹسمینوں کی کمزوریوں کے مطابق بولنگ کرنا سیکھنا پڑے گا لیکن وہ بولرز سے بہت مطمئن نظر آرہے تھے۔ تاہم وقار نےسلیکشن کے معاملات پر اپنی زبان بند کرلی شاید وہ ٹیم سیلیکشن سے مطمئن نہیں ہیں۔

اگر اسے سیریز میں واپس آنا ہے تو ایک میچ کے خسارے کے بعد پاکستان کے لیے دوسرا ٹیسٹ بہت اہم ہوگا لیکن اس کے لیے بلے بازوں اور بولرز  کو سخت  محنت کرنا ہوگی ۔ پاکستان کے پاس یہ اچھا موقع ہے کہ ٹیسٹ سیریز برابر کردے کیونکہ بین سٹوکس موجود نہیں ہیں جس سے انگلینڈ نفسیاتی دباؤ میں ہے اور پاکستان ٹیم بظاہر زیادہ مضبوط نظر آرہی ہے۔