خواجہ فردوس کا مسئلہ کشمیر بارے ڈاکٹر مہاتیر محمد کے موقف کا خیرمقدم

عالمی برادری جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و سلامتی کیلئے مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے، حریت رہنما

سرینگر  بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور ڈیموکریٹک پولٹیکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردوس نے مسئلہ کشمیر کے بارے میں ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کے دو ٹوک موقف کو سراہتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرے تاکہ جنوبی ایشیا کے خطے میں پائیدار امن و سلامتی قائم ہو سکے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر مہاتیر محمد نے ہفتہ کے روز کوالالمپور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی تھی ۔انہوںنے عالمی برداری پر بھی زوردیا تھا کہ وہ بھارت کے زیرتسلط مقبوضہ جموںوکشمیرمیں بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقو ق کی پامالیوںکا بھی سخت نوٹس لے ۔

خواجہ فردوس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ وقت کی نزاکت کو سمجھے ہوئے دونوں ہمسایہ ایٹمی طاقتو ں کے درمیان خوفناک تصادم کو روکنے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و سلامتی کوفروغ دینے اورخوفناک جنگ سے بچانے کیلئے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوا م متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل نہیں ہوتا جنوبی ایشیاء میں پائیدار من قائم نہیں ہوسکتا۔خواجہ فردوس نے بھارتی فورسز اور قابض انتظامیہ کی طرف سے نہتے کشمیری نوجوانوں کو ہراساں اور انہیں گرفتارکرنے اور چھاپوںکے دوران مکینوں کو زدو کوب کرنے کی شدید مذمت کی۔انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام نے جدوجہد آزادی کشمیر کواسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا عزم کر رکھا ہے ۔خواجہ فردوس نے واضح کیاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کو اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں کیونکہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں اور اس کے مستقبل کا فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے۔انہوں نے کہاکہ 15اگست کو بھارت کا یوم آزادی اور 26جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ قریب آتے ہیں تو بھارت کی غاصب فوج جموںو کشمیر میں نوجوانوں کا قافیہ حیات تنگ کردیتی ہے اور نوجوانوں اور بزرگوں سمیت کشمیریوںپر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیاجاتا ہے۔