
ایمنسٹی انٹرنیشنل ، رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز کی بھارت پر کڑی تنقید
اسلام آباد انسانی حقوق کی معروف عالمی تنظیم ’’ ایمنسٹی انٹرنیشنل ‘‘ نے نریندر مودی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں طویل عرصے سے جاری محاصرہ ختم ، تمام سیاسی رہنمائوں ، صحافیوں اور کارکنوں کو رہا اور علاقے میں تیز رفتار انٹرنیٹ بحال کرے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کا ایک برس مکمل ہونے پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارت گزشتہ ایک برس کے دوران جموںوکشمیر کے عوام کے لیے انصاف کی تمام راہیں ایک منظم طریقے سے بند کرتا رہا ہے۔صحافتی آزادی اور صحافیوں کے حقوق سے متعلق پیرس میں قائم تنظیم ’’ رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز‘‘نے جموںوکشمیر میں پریس کی آزادی کی خلا ف ورزیوں پر بھارت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں صحافیوں کیلئے گزشتہ ایک برس کے دوران اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی جہنم بن چکی ہے ۔
صحافتی تنظیم نے بھارتی حکام کی طرف سے کشمیر میں پریس کی آزادی کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اگر نریندر مودی کی حکومت اپنی ان پالیسیوںکو برقرار رکھتی ہے تو تاریخ میں اسکا خاتمہ ہو جائے گا کیونکہ اس نے اسی لاکھ شہریوں کو وبائی مرض کے دوران بھی خبروں اور معلومات سے محروم رکھا۔
دریں اثنا چین نے کہا ہے کہ بھارت کا غیر قانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموںوکشمیر کو دو یونین ٹیری ٹریز میں تقسیم کرنے اور اسکی جوں کی توں کی صورتحال میں تبدیلی لانے کا یکطرفہ عمل غیر قانونی اورغلط ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے بیجنگ میں ایک بیان میں کہا کہ کہ یہ ایک معروضی حقیقت ہے کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک تاریخی تنازعہ ہے اور یہ تنازعہ اقوام متحدہ کے چارٹر ، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی معاہدوں کی صورت میں بھی اپنا وجود رکھتا ہے۔