مقبوضہ کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے استعفے سے بھارتی ایوانوں میں ہلچل

لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو کے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اور غاصبانہ قبضے کے ایک سال مکمل ہونے پر استعفے نے بھارت کو بھی سرپرائز کر دیا

نئی دہلی  گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے گورنر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اور غاصبانہ قبضے کے ایک سال مکمل ہونے پر لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو کے استعفے کے سرپرائز پر بھارتی ایوانوں میں ابھی تک ہلچل مچی ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق مرمو نے اپنی کرسی اس لئے گنوا دی کیونکہ وہ نوکرشاہی میں دو مضبوط گروہوں کے مابین بڑھتے ہوئے تنازع کی جانچ نہیں کر سکے۔جموں کشمیر کے ایک اعلی ترین بیوروکریٹ کے ساتھ بھی ان کا اچھا معاملہ نہیں تھا جس کی وجہ سے کشمیر میں معاملات چلانے اور بڑی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔مرمو نے عوامی بھلائی کے کئی اہم اعلان کرنے کے بعد بھارتی حکومت کے دباؤ پر مجبور کچھ فیصلے واپس لے لیے۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

جی سی مرمو کو بھارت کا نیا کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی)مقرر کیا جائے گا کیونکہ موجودہ کمپٹرولر جنرل راجیو مہریشی اگلے ہفتے سبکدوش ہونے والے ہیں۔جموں و کشمیر میں پانچ اگست کی شام سے اچانک لیفٹننٹ گورنر کی تبدیلی کی خبریں گردش کرنے لگیں جس پر سابق وزیر اعلی عمر عبدللہ نے بھی حیرانگی کا اظہار کیا۔ کشمیر میڈیا کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر جی سی مرمو کو بھارت کا نیا کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل مقرر کیا جائے گا کیونکہ موجودہ کمپٹرولر جنرل راجیو مہریشی اگلے ہفتے سبکدوش ہونے والے ہیں۔عمر عبدللہ نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا راجیش موہر جموں و کشمیر کے نئے لیفٹننٹ گورنر ہونگے تاہم ان خبروں کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔اطلاعات کے مطابق جی سی مرمو نے بھارتی صدر کو اپنا استعفی بھیج دیا ہے۔ ان کے مستعفی ہونے کی خبروں کی تصدیق ہوچکی ہے۔بتایا گیا کہ ابق گریش چندر مرمو نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، مسلسل کرفیو اور لاک ڈاؤن کے حوالے سے کشمیری عوام کی مشکلات سے بھی بھارتی حکومت کو آگاہ کیا تھا۔ جس پر بھارتی حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا، انہوں نے اپنا استعفیٰ بھارتی صدررام ناتھ کووند کو بھجوا دیا تھا،