منی لانڈرنگ کے الزامات ثابت ہو جائیں تو سیدھا جیل جاؤں گا، شاہد خاقان عباسی

اپنے بیٹے کو جو پیسے دیے وہ سارے ٹیکس ریٹرن میں ڈیکلئیرڈ ہیں، پینتیس سال کی بینکنگ ٹرانزکشنز نیب کے حوالے کیں، ہر سوال کا جواب دیا اب بھی دینے کو تیار ہوں، سابق وزیراعظم

اسلام آباد منی لانڈرنگ کے الزامات ثابت ہو جائیں ےتو سیدھا جیل جاؤں گا۔ نیب کے ریفرنسز دائر کرنے کے بعد نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کے الزامات ثابت ہو جائیں ےتو سیدھا جیل جاؤں گا۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپنے بیٹے کو جو پیسے دیے وہ سارے ٹیکس ریٹرن میں ڈیکلئیرڈ ہیں، پینتیس سال کی بینکنگ ٹرانزکشنز نیب کے حوالے کیں، ہر سوال کا جواب دیا اب بھی دینے کو تیار ہوں۔

بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جب وہ وزیراعظم بنے توان کے کام ان کا بیٹا کرتا تھا، شاہدخاقان عباسی کے مطابق ساری رقم ان کے اکاؤںٹ میں ٹیکس ادا کرنے کے بعد آتی تھی جس کے بعد ان کے بیٹے کے اکاؤںٹ میں جاتی تھی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے، شہبازشریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز،شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کیخلاف بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کیے جائیں گے۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، عبداللہ خان عباسی اور مفتاح اسماعیل کیخلاف بھی ایل این جی ریفرنس منظوری دی گئی ہے۔ سابق چیئرمین سوئی سدرن عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ تاہم اس سے قبل شاہد خاقان عباسی کی جانب سے سپریم کورٹ کے ریمارکس کے بعد نیب کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیاتھا۔ بات کرتے ہوئے ان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ نیب ادارے کا کوئی قانونی جواز نہیں رہا، پارلیمنٹ کو احتساب کا نیا ادارہ بنانا چاہیے، قانون سازی کیلئے اپوزیشن اپنی ذمہ داری ادا کرے جبکہ اس سے قبل شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے اثاثے منجمد کر دئیے گئے تھے، شاہد خاقان عباسی کی پراپرٹیز اور گاڑیوں کی ٹرانسفر پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سابق وزیراعظم کی فروخت شدہ گاڑی کی ٹرانسفر بھی روک دی گئی تھی۔

via urdupoint news