حضرت محمدﷺ کےنام کےساتھ خاتم النبین لکھنا لازم قرار

تمام سرکاری دستاویز، درسی کتب میں حضرت محمدﷺ کےنام سے ساتھ لازمی خاتم النبین لکھنا ہوگا جبکہ سندھ اسمبلی کی قرارداد پر صوبائی حکومت نے تمام محکموں کو ہدایات بھی جاری کردیں ہیں، ترجمان سندھ حکومت

کراچی  حضرت محمدﷺ کےنام کےساتھ خاتم النبین لکھنا لازم قرار دے دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کے بعد اب سندھ حکومت کی جانب سے بھی اہم فیصلہ سامنے آیا ہے جس میں حضرت محمدﷺ کےنام کےساتھ خاتم النبین لکھنا لازم قرار دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ تمام سرکاری دستاویز، درسی کتب میں حضرت محمدﷺ کےنام سے ساتھ لازمی خاتم النبین لکھنا ہوگا جبکہ سندھ اسمبلی کی قرارداد پر صوبائی حکومت نے تمام محکموں کو ہدایات بھی جاری کردیں ہیں۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام ادارے سندھ حکومت کے احکامات کے مطابق کام کریں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی نے نصابی اور درسی کتب و دیگر دستاویزات میں نبی کریمﷺ کے نام مبارک کے ساتھ خاتم النبیین لکھنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی تھی۔قومی اسمبلی میں بجٹ پر خطاب کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رکن نورالحسن تنویر نے ایک قرارداد کا مسودہ وزیرمملکت علی محمد خان کے حوالے کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جہاں جہاں نبی آخرالزمان کا نام آتا ہے اس کے ساتھ خاتم النبیین کا لفظ لازمی لکھا جائے۔

وزیر مملکت علی محمد خان نے ایوان میں بتایا کہ بیشتر جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز موجود ہیں اس لئے وہ معزز رکن کے نکتہ کو قرارداد کی صورت میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔ وزیرمملکت علی محمد خان نے متفقہ قرارداد ایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا کہ تمام درسی کتابوں اور تعلیمی اداروں میں جہاں جہاں محمد صلی اللہ و علیہ وآلہ وسلم کا نام مبارک آتا ہے اس کے ساتھ لفظ خاتم النبیین لکھنا، پڑھنا اور بولنا لازمی ہوگا۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے امجد علی خان نے کہا کہ آخری خطبہ میں نبی پاک ﷺنے واضح کردیا تھا کہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور وہ آخری نبی ﷺہیں۔ ایوان نے قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی تھی۔ تاہم اس منظوری کے بعد وفاقی وزیر علی محمد خان کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب سراہا گیا تھا۔ لیکن اب وفاقی حکومت کے بعد اب سندھ حکومت کی جانب سے بھی اہم فیصلہ سامنے آیا ہے جس میں حضرت محمدﷺ کےنام کےساتھ خاتم النبین لکھنا لازم قرار دیا گیا ہے۔

via urdupoint news