سرنو لاک ڈائون کا12واں دن | شہر میں معمولات متاثر،19ویں ہفتے بھی جامع مسجدکے منبر و محراب خاموش

سرینگر//کرونا وائرس کے پھیلائو کے گراف میں اضافے کے بعدسر نو لاک ڈائون کے نتیجے میں عائد بندشوں سے شہر میں جمعہ کو 12ویں روز بھی عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔بندشوںکے نتیجے میں19ویں ہفتے بھی جامع مساجد،خانقاہوں اور درگاہوں کے منبر و محراب خاموش رہے۔ شہر میں دکانیں،تجارتی و کاروباری مراکز اور بازار بند تھے،جبکہ سڑکوں پرمسافر بردار ٹرانسپورٹ ہنوز غائب رہا،تاہم کچھ علاقوں میں نجی گاڑیاں جزوی طور پر چلتی رہی۔لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنے کیلئے جہاں پولیس کی جپسیوں پر نصب لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے صبح سویرے اعلانات کئے جارہے تھے وہیں سڑکوں کی سخت ترین ناکہ بندی ،تار بندی اور رکاوٹیں کھڑی کرکے لوگوں کی نقل وحرکت محدود کرکے رکھ دیا گیا تھا ۔ سخت ترین لاک ڈائون کے نتیجے میں تجارتی مرکز لالچوک سمیت شہر کے سبھی چھوٹے بڑے بازار بند رہے ۔شہر میں صبح کے وقت کھلنے والی دکانیں بھی بند رہیں جبکہ سبزیوں ،دودھ اور دگر ضروری ایشاء کی دکانیں بھی مقفل تھیں۔ جمعہ کو مسلسل19ویں بار جامع مسجد سرینگر اور درگاہ حضرتبل کے علاوہ خانقاہ معلی سمیت مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں ہوئی تاہم اندرونی علاقوں میں چھوٹی مساجد میں معیاری عملیاتی طریقہ کار کو اپناتے ہوئے نماز جمعہ اداکی گئی۔ چھوٹی مساجد میں جمعہ کے مختصر اجتماعات منعقد ہوئے اور ائمہ مساجد نے جمعہ خطبہ کو مختصر رکھا اور لوگوں کو وبا سے محفوظ رہنے کیلئے احتیاطی تدابیر اپنا نے پر زوردیا ۔جمعہ اجتماعات کے پیش نظرشہر میں عائد پابندیاں اور بندشیں مزید سخت کی گئی تھیں ۔شہر خاص کے نوہٹہ علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد اور خا نقاہ معلی کی طرف جانے والے راستوں کو خاردار تاروں سے سیل کیا گیا تھا جبکہ ان مذہبی مقامات کے گرد ونواح میں پولیس اور فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ۔آثار شریف حضرتبل کی جانب جانے والے راستوں کو بھی سیل کیا گیا تھا ۔شہر میںہر سو سنا ٹا چھایہ ہوا تھا اورصرف لازمی سروس کی گاڑیاں اور نجی گاڑیاںوموٹر سائیکل سڑکوں پر نظر آرہے تھے اور اُنہیں سخت پوچھ تاچھ کے بعد ہی آنے جانے کی اجازت دی جاتی تھی ۔
via kashmir uzma news