معروف ادیب قدرت اللہ شہاب کو جہان فانی سے رخصت ہوئے 34 سال بیت گئے

لاہور:  معروف ادیب اور پاکستان کی بیوروکریسی کے یکتائے روز گار نام قدرت اللہ شہاب کو جہان فانی سے رخصت ہوئے 34 سال بیت گئے۔

قدرت اللہ شہاب نامور ادیب اور بیورو کریٹ تھے جنہیں لفظوں پر قدرت حاصل تھی۔ سادہ، عام فہم، دل میں اتر جانے والا اسلوب ایسا کہ پڑھنے والا تحریر کے گرداب میں دھنستا چلا جائے۔

قدرت اللہ شہاب نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے انگلش کیا، 1941 میں انڈین سول سروس میں شامل ہوئے۔ ایک عمدہ، صاحب نظر، مصنف کی حیثیت سے بہترین تحریریں لکھیں۔

یاخدا، نفسانے، ماں جی اور ان کی خود نوشتہ سوانح حیات “شہاب نامہ“ کو بلا شبہ معرکتہ الآرا کہا جا سکتا ہے۔ اردو ادب کی زمین کو سینچنے والا یہ منفرد ادیب 24 جولائی 1986ء کو اس دار فانی سے کوچ کر گیا۔ نابغہ روز گار لکھاری اسلام آباد میں آسودہ خاک ہے۔