‘پاکستان کلبھوشن پر آئی سی جے کے فیصلے کے تناظر میں کام کررہا ہے’

اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارتی دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن پر آئی سی جے کے فیصلے کے تناظر میں کام کررہا ہے ، کلبھوشن یادیو کیس کے قانونی پہلووں پر وزارت قانون سے پوچھا جائے۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بالا روک ٹوک جاری ہیں، کلگام اور شوپیاں میں مزید کشمیریوں کو شہید کیا گیا، رواں برس بھارت نے1722 بارایل او سی خلاف ورزیاں کیں۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ یواین ،آزادمبصرین اورعالمی میڈیاکوایل او سی تک رسائی دی، گزشتہ روز بھی عالمی میڈیا کو ایل او سی تک رسائی فراہم کی گئی۔

عائشہ فاروقی نے کہا کہ وزیر اعظم نے گزشتہ روز بنگلادیش کی ہم منصب حسینہ واجد کو کال کی، جس میں وزیراعظم نےجانی نقصان پر افسوس اورسارک کی اہمیت پر روشنی ڈالی جبکہ وزیراعظم نے بنگلادیشی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

کلبھوشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن پر پاکستان آئی سی جےکے فیصلے کے تناظر میں کام کر رہا ہے ، کلبھوشن تک تیسری بارقونصلررسائی کی پیشکش پر بھارت کاجواب تاحال نہیں ملا، کلبھوشن یادیو کیس کے قانونی پہلووں پر وزارت قانون سے پوچھا جائے، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق کمانڈر یادیوکو 2 قونصلر رسائی فراہم کیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نے کلبھوشن کی والدسےملاقات کی پیشکش کی تھی، بھارت نےابھی تک اس حوالےسےجواب نہیں دیا۔

عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کےنومنتخب صدرکادورہ متوقع ہے، تفصیلات کوحتمی شکل دیے جانے کے بعد مزید معلومات دی جائیں گی، فلسطین پر ہمارامؤقف اصولی ہےجس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

انھوں نے بتایا کہ عبداللہ عبداللہ کودورہ پاکستان کی دعوت دی گئی ہے، جلدجزئیات طےہونےپردورےکی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

امریکا چین کے تعلقات کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ امریکااور چین دونوں سے دوستانہ تعلقات ہیں ، ہم امریکا اورچین کے باہمی مسائل پر بات نہیں کرتے۔

عائشہ فاروقی کا افغانستان سے پاکستانی علاقوں پر فائرنگ سے متعلق کہنا تھا کہ 14جولائی 2020 کو افغان نیشنل فورسز نے پاکستان میں گولہ باری کی، 15جولائی کو بھی مہمنداورباجوڑ میں افغان فورسز نے دوبارہ شیلنگ کی، دوبارہ شیلنگ میں انسانی جانوں کا نقصان ہوا، بطور پالیسی افغان سرحد پر توپ خانے اورمارٹرز کا استعمال نہیں کررہے۔

بیرون ملک سے پاکستانیوں کی واپسی کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ ہم دنیابھرسےڈھائی لاکھ سےزائد پاکستانیوں کوواپس وطن لائے، شاہی فرمان کے تحت کئی ہزارپاکستانیوں کورہاکراکرواپس لایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لیبیا کی قومی سالمیت اور خود مختاری کے حامی ہیں، مسئلے کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کی حمایت کرتے ہیں۔

via ary news