بھارت کو مقبوضہ کشمیر اور نئی دہلی میں ظلم و جبراور انسانی حقوق کی پامالی کے سنگین نتایج بھگتنا پڑیں گے جہانگیر ملک

مقبوضہ جموں وکشمیر میں لاک ڈاؤن،کرفیو کے نفاذ،بدترین ریاستی دہشتگردی،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور میڈیا پر عائد پابندیوں کے مسلسل 217ایام کیخلاف کشمیری عوام کا عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوے استدا کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوے اس پر جلد از جلد نوٹس لے
گزشتہ روز پاسبان حریت کے زیر اہتمام حق خود ارادیت کے جامعہ کشمیر میں چار روزہ سیمینار کے انعقاد کے دوران طلباء وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے وادی لیپہ سے تعلق رکھنے والے سوشل ایکٹیویسٹ جہانگیر ملک نے کہا کہ اگر ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق حق خود ارادیت نہ دیا گیا تو دو ایٹمی ممالک کے درمیان ٹکراؤ کے بڑھتے ہوئے خدشات سے عالمی امن قائم کرنے کی سنجیدہ کوششیں ریزہ ریزہ ہوجائیں گی۔عالمی قوتوں کی خاموشی دو ہمسائیہ ایٹمی ممالک کے درمیان کسی بھی وقت ایسی شدت اختیار کرجائے گی جس کی چنگاری آگ کے شعلوں میں تبدیل ہوکر دو ارب انسانوں کی زندگیوں کو موت کی آغوش میں دھکیلنے کی سبب بن سکتی ہے
، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے جو طرز حکومت اپنایا ہے وہ ریاستی دہشت گردی ہے، بی جے پی کی حکومت کی بنیاد تنگ نظری کی پالیسی پر مبنی ہے اور بھارت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ظلم و جبر کا رویہ رکھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ امن ، جمہوریت اور سیکولرازم کی دعویدار بی جے پی حکومت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے، بھارتی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کی پامالی کی قراردادوں کے نتائج بھارت کو بھگتنا پڑیں گے، انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم قومی تہوار مناتے ہیں اسی طرح جو ش و جذبے کے ساتھ ہمیں ہر دن کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر چاہیے، تا کہ پوری دنیا کع یہ واضع پیغام جا سکے کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر کی عوام نے ہمیشہ کشمیری بھائیوں کے یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور ان کی حق خودارادیت اور آزادی کی جدوجہد تمام دنیا تک پہنچانے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے، جسے ہندوستان کے قبضہ والے کشمیری عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں