آئندہ برس عام انتخابات سے قبل مودی ایک بار پھر دھرم کارڈ کھیلنے لگ گئے

نئی دہلی : بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے آئندہ برس عام انتخابات سے قبل ہندو ووٹرز کو رام کرنے کے لئے نفرت کی آگ بھڑکانا شروع کردی اور اپوزیشن اتحاد کو ہندو دھرم کا دشمن قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ہندوتوا کےعلمبردار مودی جی کھل کر سامنے آ گئے ، آئندہ برس عام انتخابات سےقبل مودی جی ایک بار پھر دھرم کارڈ کھیلنے لگ گئے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے اپوزیشن اتحاد کو ہندو دھرم کا دشمن قرار دے دیا اور دعویٰ کیا کہ اپوزیشن اتحاد درحقیقت سناتن دھرم کو ختم کرنا چاہتا ہے۔

مودی نے ہندو ووٹرز کو رام کرنے کے لئے نفرت کی آگ بھڑکانا شروع کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد کو گھمنڈی الائنس اور ہندو دشمن قرار دے دیا اور اعلان کیا کہ ہندو دھرم کےدشمنوں کو روکنا ہو گا۔

مودی نے مدھیہ پردیش کےضلع ساگر میں مذہبی شدت پسندی، نفرت انگیزی میں ڈوبے خطاب میں تمام کٹر ہندوؤں کو اپوزیشن کے خلاف چوکنا ہونے کی ہدایت کر دی۔

مودی پارٹی نے الیکشن جیتنے کیلئے انتہا پسند ہندوؤں کے مذہبی جذبات کوبھڑکانا شروع کر دیا ہے جبکہ اترپردیش کےانتہا پسند وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ سناتن دھرم کو پہلے ہی بھارت کا قومی مذہب قراردے چکے ہین۔

تامل ناڈو کے وزیر ادھیا نیدی اسٹالن نے ہندو مذہب کو ملیریا اور ڈینگی سے تشبیہ دی جبکہ ڈی ایم کے پارٹی رکن لوک سبھا اے راجا ذات پات اور نفرت کے نظام کے باعث ہندو مذہب کو کوڑھ اور ایچ آئی وی سے جوڑ چکے ہیں۔

ڈی ایم کےپارٹی کے متنازع بیانات کی آڑ میں بی جے پی نےبھی کھلم کھلا ہندوتوا کی آڑ میں سیاسی مخالفین پر مذہبی حملے شروع کر دیئے ہیں