وکلا نے ہمیشہ تحریک کشمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،کراچی نے کشمیریوں کو پناہ دی ،کشمیری تحریک تکمیل کشمیر کی جنگ لڑرہے ہیں

ممتاز حریت پسند کشمیری رہنما الطاف احمد بٹ، تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی

کراچی ()وکلا نے ہمیشہ تحریک کشمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،کراچی نے کشمیریوں کو پناہ دی ،کشمیری تحریک تکمیل کشمیر کی جنگ لڑرہے ہیں،ان خیالات کا اظہار کراچی بار کونسل میںنے وکلاکے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پہ ایڈوکیٹ منیر ملک صدر کراچی بار،جوائینٹ سیکرٹری ندیم منگی،سردار عظیم،ایڈوکیٹ سردار صغیر ،شفیق بٹ،عقیل ترین ،نصیر عباسی ایڈووکیٹ،جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے نائب امیر راجہ جہانگیر بھی موجود تھے ،صدر کراچی بار منیر ملک نے کہا کہ جہاں کشمیر کا خون بہتا ہے وہاں پاکستان میں ماتم ہوتا ہے ،الطاف بٹ ،فہم کیانی نے عملی کام کیا،الطاف بٹ بھارتی افواج کی ساتھ لڑے،فہیم کیانی نے برطانیہ میں بڑے احتجاجی اجتماع کرکے مسئلہ کشمیر اجاگر کیا،کراچی کے وکلا نے ہمیشہ تحریک کشمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،کراچی کشمیریوں کی آواز بنا ،کشمیری تحریک تکمیل کشمیر کی جنگ لڑرہے ہیں ،سندھ دھرتی مہمان نوازوں کی دھرتی ہے ،ہم نے کشمیر کو شہ رگ کہا،اسکا عملی مظاہرہ کیا،یوم کشمیر پہ ہم نے جنرل باڈی میٹنگ کی ،ہم نے قراداد پاس کی جو اقوام متحدہ کو بھیجی گئی،ہم ملک گیر کشمیر کنونشن کررہے ہیں ،ہم کشمیر کاز سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے،کشمیر ایشو پاکستان اور ہم سب کا مسئلہ ہے، کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے، تاکہ وہ اپنی مرضی سے فیصلہ کرسکیں،

 

اس موقع پہ ممتاز حریت پسند رہنما اور جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے صدر الطاف احمد بٹ نے کہا کہ یہاں آنے کا مقصد کشمیر کیلئے بیداری ہے،کراچی سمیت ملک کے وکلا حضرات اگر مقبوضہ کشمیر کی ماوں بہنوں کی آواز بنیں تو انقلاب آسکتا ہے،چند سو وکلا جب اٹھیں تو وہ لاکھوں بن جاتے ہیں، فہیم کیانی سینئر کشمیری قیادت کی صحبت میں نکھرے،میں خود بھارتی فوج سے لڑا، صرف جہادفی سیف آزادی کیلئے کافی نہیں، سفارتکاری بھی اہم ہے ،فہیم کیانی کے دل میں کشمیر کا درد پیدا ہوا،جس درد کا احساس 18 ماہ کی ہبہ جان،آسیہ اندرابی کو ہے ،ہم امن اور انصاف کیلئے لڑتے ہیں،میرا مطالبہ یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی ماوں بہنوں پہ ظلم کیخلاف آواز اٹھائیں، بھارتی وکلا اور ججز نے افضل گرو کو صرف اس لئے پھانسی پر چڑھایا کیونکہ انکو بھارتی جج نے بھارتی قوم کی آواز سمجھا،اس پہ پاکستانی وکلا کو اس ظلم پہ آواز اٹھانی چاہئے تھی،الطاف بٹ نے کہا کہ پاکستانی قوم کو میں آسیہ اندرابی،وہ گیلانی، میر واعظ عمر فاروق،شبیر شاہ، یاسین ملک اور ظفر اکبر بٹ کی طرف سے سلام پیش کرتا ہوں کہ انہو ں نے کشمیر کیلئے اپنے سے کئی بڑی قوت سے ٹکر لی،جس انداز میں ہم قربانیاں دے رہے،جس طرح بھارت تحریک کو دبانے کی کوشش کررہا اسی طرح پاکستان کو بھی آزادی کی منزل حاصل کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا،دنیا نکلتی ہے ،کشمیر میں نکلتے ہیں یہاں خاموشی چھا جاتی ہے-پاکستان کا بیانیہ قائد اعظم محمد علی جناح کے بیانیہ کے مطابق ھونا چاہئے-دُنیاں ھمیں کہتی ہے مذاکرات کے ذریعے مسلہ کو حل کریں-سو سے زیادہ مذاکرات کے ادوار ھوچکی ہیں-مذاکرات سمیت سب نسجے آزما چکے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل میں بنیادی رکاوٹ بھارت کی ہٹ دھرمی ہے-جو اپنے دستخطوں سے پیش کی گئی قرارداد پہ عمل نہیں ہونے دے رہا،کشمیر میں کسی کا باپ کسی کا بیٹا شہید ہوگیا-دنیا میں کشمیریوں جیسی بہادری کی مثال نہی ملتی-کراچی سے سرینگر تک ہم ایک ہیں، 5 فروری کی طرح پاکستان کے وکلاء ایک دن کشمیر سے اظہار یکجہتی کرکے انسانی چین بنائیں اور انصاف مانگیں، نریندر مودی کے ظلم کے خلاف عالمی انصاف عدالت میں کیس دائر کریں- مودی کو عالمی عدالت کی کٹہرے میں طلب کریں-دلائیںل دیکر مودی کو دُنیاں کا دہشت گرد ثابت کریں-کشمیر کی ماوں بہنوں کی نظریں 5 اگست کے بعد پاکستان پہ ہیں، ہم مشکور ہیں پاکستان ہماری پشت پہ ہے ،5 اگست سے پہلے تو بھارت نے پاکستان کی شہہ رگ پر قبضہ کیا تھا، اب مودی نے پاکستان کی شہ رگ پہ پاوں رکھا ،جو ہمارا دعویٰ ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،یہ پاکستان کی بقا بھی ہے،الطاف بٹ نے کہاکہ کشمیرکے 5 لاکھ لوگوں کا خون پاکستان کی بنیادوں میں ہے ،یہ نفرت اور محبت کی جنگ ہے ،جنگ سے پہلے بہت سارے اقدامات کرنے ھوتے ہیں کیا وہ ہورہے؟ کیا وکلاء تاجر اور دوسرے شعبوں سے وابستہ لوگ کررہے،؟ ہم بھارت کے کسی آرٹیکل کوپہلے بھی نہیں مانتے تھے ،اب توپانچ اگست کے بعد مودی نے تمام معاہدے ختم کئے اب بھارت 100 فیصد کشمیر پہ جبری قابض ثابت ھوگیا ہے ،ہم کس کے انتظار میں ہیں، کشمیری کبھی بھی بھارت کیساتھ نہیں رہینگے ،ہم اگر آج کشمیریوں کا ریسکیو نہیں کریں گے تو کشمیریوں کا تہہ تیغ ھوگا-لوگ مارے جائیں گے، آج اگر آپ ریسکیو نہیں کرینگے تو تباہی ہوگی،پانی کی جنگ ھونی ہیہے-اس سے بچنا مشکل ہے،جموں کشمیر پاکستان کیلئے لائف لائن ہے-اگر پاکستانی فوج یہاں سے جانے کا اعلان کرے تو کشمیر کہی مائیں بہنیں بچے بوڑھے جوان بھارتی فوج کو ڈنڈوں سے مار کر بھگا دینگے، بھارت نے جنگی جنون بھرپا کیا ھوا ہے ھمیں بھی عوام میں جنون پیدا کرنا ھوگا-تب ہی کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا اور تب ہی تھرڈ پارٹی ثالثی کرانے پہ مجبور ہوگی، دنیا میں خاص کر برطانیہ یورپ میں فہیم کیانی جیسے لوگوں نے کشمیر کا فلیش پوائنٹ بنا رکھا ہے ،مودی کو اسی انداز میں جواب دینا ہوگا
اس موقع پہ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کہا کہ میرے سامنے وہ لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان بنا نے میں کردار ادا کیا !پ مسئلہ کشمیر کی قانونی حیثیت کو سمجھتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ کشمیری پاکستان سے محبت کی جنگ کررہے ہیں، 1947 میں ڈوگرہ فوج کیخلاف جو مزاحمت کی گئی تو کہا گیا کہ کیسے ایک ٹرین فوج کےسامنے نہتے لوگ ٹھہریں گے،پھر دنیا نے دیکھا کہ نہتے لوگوں نے بھارتی فوج کو شکست دی، جس پہ بھارت اقوام متحدہ چلاگیا، بھارت نے جموں کے 4 لاکھ لوگو ں کی نسل کشی کی انہیں شہید کیا ،عالمی میڈیا اس پہ خاموش رہا ،یہ قربانی پاکستان کی محبت میں پیش کی گئی ،کشمیری پاکستانی جھنڈا کو سلام پیش کرتے اور لہراتے ہیں، خواتین نے اپنے جسم کٹوائے، الطاف بٹ اور انکی فیملی نے بھارتی افواج کیخلاف لڑائی لڑی،10 ہزار خواتین کا ریپ کیا گیا،اسکے باوجود کشمیری جھکے اور نہ اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹے،
،خواتین عصمت دری تو کروالیتی ہیں لیکن بھارتی افواج کو مجاہدین کی مخبری نہیں کرتیں، آسیہ اندرابی اور سید علی گیلانی موت کے منہ میں ہیں لیکن وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے،فہیم کیانی نے کہا کہ مظاہروں سے تحریکوں کو جلاملتی ہے ،امن کے تمام راستے سرینگر سے جاتے ہیں، کشمیر کی آزادی کا راستہ واشنگٹن، لندن یا کہیں اور سے نہیں بلکہ اسلام آباد سے نکلتا ہے ،آج عزم و حوصلہ کی جنگ ہے ،کشمیر آج معیشت سے پہلے کمٹ منٹ مانگتے ہیں،
لیڈر جب کمٹ منٹ دکھائے گا تو کراچی، لاہور میں لاکھوں لوگ نکلیں گے،بھارت سے برطانیہ اور دولت مشترکہ انسانی حقوق پوچھے گا،مقبوضہ کشمیر کے لوگ پاکستان سے مایوسی نہیں ہوئے،کشمیر ضرور آزاد ہوگا،آخر میں بار کے وکلا نے دونوں رہنماوں سے کشمیر سے متعلق سوالات کئے۔آخر میں کراچی بار کی طرف سے مہمانوں کو سندھی اجرک اور ٹوپیاں پیش کی گئیں