قاضی گنڈ میں شراب کی دکان کھولنے کے خلاف مکمل ہڑتال

سرینگر 29مئی() غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع اسلام آباد کے قصبے قاضی گنڈ میں لوگوں نے حال ہی میں کھولی گئی شراب کی دکان کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے علاقے میںمکمل ہڑتال کی ہے۔
مقامی لوگوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شدید غم وغصے کا اظہار کیا ۔لوگوں نے حتجاج کرتے ہوئے وائن شاپ کو فوری طورپر بندکرنے کا مطالبہ کیا۔ایک مقامی رہائشی عبدالرشید نے بتایاکہ ہم اس وقت ایک کمزور معاشرہ ہو سکتے ہیں لیکن ہماری کمزوریوں کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے۔ کشمیری شراب کی دکانوں کی حمایت میں نہ کبھی تھے اور نہ کبھی ہوں گے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس دکان کو یہاں سے ہٹا دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کشمیر یوںکے مذہبی جذبات کا احترام کرے اور مقامی باشندوں کے جذبات کو مجروح نہ کرے۔ایک اور مقامی باشندے نے قابض انتظامیہ کے دوہرے معیارپر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ وہ منشیات کی لعنت کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے اور دوسری طرف خطے میں شراب کی فروخت کو فروغ دے رہی ہے۔ نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سمیت سیاسی جماعتوں نے بھی علاقے میں شراب کی دکانیں کھولنے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے شراب کی دکانوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے عمران نبی ڈار نے کہاکہ جہاں سیاحوں کی آمدورفت نہیں ہے وہاں شراب کی دکان کھولنا سراسر ظلم ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب گجرات سمیت متعددبھارتی ریاستیں شراب کی فروخت کی اجازت نہیں دیتی ہیں، تو اس لائسنس کا مطلب اس سے کہیں زیادہ ہے جو لگتا ہے۔این سی کے نوجوان رہنما احسن پردیسی نے کہا کہ سیاحت کی آڑ میں حکومت نوجوانوں کو شراب کی طرف دھکیل رہی ہے۔ بھارت میں ایسی ریاستیں ہیں جہاں سیاحت ہے اور اس کے باوجود شراب پر پابندی ہے۔ اس کا ہمارے نوجوانوں پر بڑامنفی اثر پڑے گا۔