وادی کشمیر سے باہر امتحانی مراکز قائم ہونے کی وجہ سے کشمیری طلباء کامن یونیورسٹی انٹرنس ٹیسٹ نہیں دے سکیں گے

سرینگر 19مئی () غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سینکڑوں کشمیری طالب علم رواں سال امتحانی مراکز مقبوضہ کشمیر سے باہر قائم کئے جانے کی وجہ سے کامن یونیورسٹی انٹرنس ٹیسٹ نہیں دے سکیں گے۔
کامن یونیورسٹی کا داخلہ ٹیسٹ، جو پہلے سنٹرل یونیورسٹیز کامن انٹرینس ٹیسٹ کے نام سے مشہور تھا، بھارت کی 45 یونیورسٹیوں میں مختلف انڈرگریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ، ڈپلومہ، سرٹیفیکیشن کورسز اور ریسرچ پروگراموں میں داخلے کے لیے لیا جانے والا ٹیسٹ ہے۔دو دن پہلے انڈین نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے ایک امتحانی مرکز سے متعلق آگاہی کیلئے سلپ جاری کی تھی جو کشمیری طلباء کیلئے شدید پریشانی کا باعث بنی کیونکہ ان کے امتحانی مراکز کشمیر سے باہر بھارت میں قائم کیے گئے ہیں۔داخلہ ٹیسٹ 25 سے 28مئی تک بھارت میں ہوں گے اورمقبوضہ کشمیر سے باہر امتحانی مراکز قائم کئے جانے کی وجہ سے کشمیری طلباء اس میں شرکت نہیں کر سکیں گے اور ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کاخدشہ ہے ۔ حاجن بانڈی پورہ کے رہائشی عنایت احمد نے میڈیا کو بتایا کہ انکی بیٹی کا امتحانی مرکز بھٹنڈا پنجاب میں قائم کیا گیا اور ان کیلئے اپنی بیٹی کو وہاں بھیجنا ممکن نہیں ہے ۔