کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کی گرفتاری کی مذمت

اسلام آباد 19مئی ( ) کل حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیرشاخ نے غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنمائوں یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
کل حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں خوف و دہشت کا ماحول قائم کرنے کیلئے حریت رہنمائوں کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری حریت قیادت اور حریت پسند عوام کے خلاف مودی حکومت فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے اورگزشتہ روز بھارتی فوج نے غیر قانونی طورپر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء شبیر احمد شاہ اور دیگر کے گھروں پر چھاپے مار کر توڑ پھوڑ کی اور اہلخانہ کو ہراساں کرنے کے علاوہ مکانوں کی دستاویزات قبضے میں لے لئے تھے ۔ محمود احمد ساغر نے کہا کہ بھارتی فوج کی ان کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف بھارتی فورسز کی انتقامی کارروائیاں انتہائی افسوسناک ہیں ۔ انہوں نے واضح کیاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے حریت قائدین کے جذبہ آزادی کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ۔محمود ساغرنے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کو بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت گرفتاریوں کو جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے کیلئے ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے تک رسائی نہ دیکر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کیخلاف باضابطہ مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پرزوردیا کہ وہ کشمیری حریت رہنمائوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔
واضح رہے کہ بھارتی پولیس نے گزشتہ روز دونوں خواتین حریت رہنمائوں یاسمین راجہ اور زمرودہ حبیب کوسرینگر سے گرفتار کر کے وویمن پولیس اسٹیشن رام باغ میں نظربند کردیا تھا۔