پاکستان نے 2 عالمی دہشت گردوں پر پابندی عائد کردی

پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرتے ہوئے 2 عالمی دہشت گردوں پر مکمل پابندی عائد کر دی۔

دہشت گردوں میں امادو بیری اور امادو کوفہ شامل ہیں جن کا تعلق افریقہ کے آٹھویں بڑے ملک مالی سے ہے اور یہ تنظیم نصرت الاسلام و المسلمین سے وابستہ ہیں۔

وزارت خارجہ کی جانب پابندی پر عملدرآمد کے لیے حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ دونوں دہشت گرد سلامتی کونسل کی پابندی کمیٹی کی فہرست میں شامل ہیں۔

ان دونوں دہشت گردوں پر عائد کردہ پابندیوں میں اثاثے منجمد، سفری اور اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی شامل ہے۔

 

حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بغیر کسی تاخیر کے ان دونوں افراد کے مالی اثاثے یا معاشی وسائل، ان کی ملکیت میں موجود املاک سے حاصل ہونے والی آمدن اور ہر قسم کے دیگر اثاثے اور فنڈز منجمد ہوجائیں گے۔

سرکاری حکم نامے کے مطابق پاکستان کا کوئی فرد، ادارہ یا تنظیم ان افراد کی کسی قسم کی مالی معاونت نہیں کر سکے گا۔

علاوہ ازیں ان دونوں دہشت گردوں کے پاکستان کے بینکنگ، نان بینکنگ اور اسٹاک مارکیٹ ذرائع کے ساتھ مالی و معاشی تعلقات بھی استوار نہیں ہو سکیں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان سے کوئی فرد یا ادارہ چندے کے ذریعے ان کے لیے فنڈز اکھٹا نہیں کر سکے گا۔

 

اس کے ساتھ ان افراد کو براہ راست یا بالواسطہ طور پر اسلحے کی فراہمی، فروخت یا منتقلی پر بھی پابندی لگادی گئی جبکہ عسکری سرگرمیوں میں معاونت، تکنیکی مشوروں اور کسی قسم کے عسکری آلات کے لیے فالتو پرزہ جات کی فراہمی بھی ممنوع قرار دے دی گئی۔

مزید یہ کہ ان دونوں افراد کے پاکستان میں داخل ہونے اور ملک کو بطور راہداری استعمال کرنے پر بھی پابندی لگائی گئی تاہم عدالتی کارروائی یا پابندی کمیٹی کی طے کردہ نوعیت کے تحت اگر ضروری ہوا تو اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

وزارت خارجہ نے جاری کردہ تفصیلی حکم نامے میں سلامتی کونسل کی 15 قراردادوں کا حوالہ دیا۔

حکم نامے میں بتایا گیا کہ ان دہشت گردوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ، سلامتی کونسل کی قرارداد 2368 (2017) کے پیراگراف ایک اور چارٹر باب 7 کے تحت کیا گیا۔

 

اس کے ساتھ قرارداد 1333 (2000) کے پیراگراف 8 (سی)، 1390 کے پیراگراف ایک اور 2 کے (2002) اور قرارداد 1989 (2011) کے پیراگراف ایک اور 4، قرارداد 2253 (2015) کے پیراگراف 2 کا حوالہ بھی شامل کیا گیا۔

خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی مذکورہ بالا قراردادوں کے تحت تمام ممالک داعش اور القاعدہ، وابستہ افراد، گروہوں اور اداروں کے خلاف اقدامات کے پابند ہیں۔