توشہ خانہ تحائف کو اگر غلط طریقے سے حاصل کیا تو ضرور کارروائی کریں، شاہد خاقان

 اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اگر میں نے توشہ خانہ سے تحائف کو غلط طریقے سے حاصل کیا تو ضرور کارروائی کی جائے۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ توشہ خانہ میں میرا بھی نام آیا ہے، بیرون ملک سے اگر کوئی تحفہ ملتا ہے تو اسے توشہ خانہ میں جمع کروایا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ توشہ خانہ تحفے کی قیمت کا تعین کرواتا ہے اور تحفے کو حاصل کرنے کے لیے رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سالوں سے لوگ احتساب عدالتوں کے چکر لگاتے ہیں فیصلے نہیں ہو رہے، نئے چیئرمین غریب لوگوں کے کیسز ختم کریں سیاست دانوں کے بے شک چلائیں۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ نئی پارٹی بنانے کی کوئی کوشش نہیں پاکستان سیاسی جماعتوں میں خود کفیل ہے۔

واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی ایل این جی ریفرنس میں پیش ہونے کے لیے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تھے۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایل این جی کیس میں دلائل مکمل ہو چکے ہیں، نیب قوانین میں ترمیم بھی ہو رہی ہے جس میں عدالت کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ نئی ترمیم کے تحت احتساب عدالت زیر التوا معاملے کو کسی بھی ٹریبیونل کو ریفر کرسکتی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر پیش نہیں ہوسکا تھا، جس پر جج ناصر جاوید رانا نے ریمارکس دیے کہ آپ کا آنا ابھی ضروری نہیں کونسل کو بجھوا دیا کریں۔

نئی ترمیم کے باعث عدالتی دائرہ اختیار اور بریت کی درخواست پر حتمی دلائل نہ ہو سکے، جس پر کیس کی سماعت 4 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔