بھارتی فوجیوں نے فروری میں پانچ کشمیریوں کو شہید کیا

سرینگریکم مارچ () غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ فروری میں 5کشمیریوں کو شہید کیا۔
آج جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق شہید ہونے والوں میں سے دو نوجوانوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔اس دوران بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی 193 کارروائیوں میں پرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے 115 نوجوانوں کو گرفتار اور کم از کم 7افرادکو زخمی کردیا۔بھارتی پولیس نے ضلع کٹھوعہ کی نگری پولیس چوکی پر ایک گرفتار شہری سونو کمار کو بھی تشدد کا نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے ایک مکان اور ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچایا۔
دریں اثناء چار ہزار سے زائد حریت رہنما، کارکن، نوجوان، طلباء اور انسانی حقوق کے کارکن بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی مختلف جیلوں میں مسلسل نظربند ہیں جن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، مشتاق الاسلام، شریف سرتاج، مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال احمد صدیقی، محمد یوسف فلاحی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی ، محمد حیات بٹ، نور محمد فیاض، ڈاکٹر حمید فیاض، مولانا عبدالمجید ڈار، مولانا مشتاق ویری، عبدالرشید دائودی، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، غلام قادر بٹ، محمد یوسف میر، رفیق احمد گنائی، غلام محمد بٹ، شکیل احمد ایتو ، محمد شعبان ڈار، انجینئر رشید، انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز، محمد احسن انتو، صحافی آصف سلطان، صحافی فہد شاہ اور ایک درجن سے زائدکشمیری خواتین سیاسی کارکن شامل ہیں۔ ان لوگوں کومن گھڑت الزامات پر انتقامی کاررائیوں کا نشانہ بنایاجارہا ہے اور ان کے شہری حقوق پامال کئے جارہے ہیں۔