سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفترکو ضبط کرنے کی شدید مذمت

اسلام آباد 31 جنوری () کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیرشاخ کے رہنمائوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ایک نام نہاد عدالتی حکم پرسرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے مرکزی دفترکو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے رہنمائوں غلام محمد صفی، سید فیض نقشبندی، سید یوسف نسیم، سید طاہر مسعود، شیخ محمد یعقوب، نثار مرزا، ایڈوکیٹ پرویز احمد، مشتاق احمد بٹ، محمد سلطان بٹ، گلشن احمد، جاوید اقبال بٹ، محمد اشرف ڈار اور زاہد صفی نے اسلام آباد میں جاری ایک مشترکہ بیان میں سرینگر میں حریت دفتر کو ضبط کرنے کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بھارت کے غیر قانونی تسلط اور آر ایس ایس اور بی جے پی کے ہندوتوا اور کشمیردشمن ایجنڈے کی ہرممکن مزاحمت کریں گے۔انہوں نے کہاکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کشمیریوں کے جذبات اور خواہشات کی ترجمانی کرتی ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کررہے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مودی حکومت کو اس طرح کے ظالمانہ اور غیر جمہوری اقدامات سے روکے۔حریت رہنمائوں نے حکومت پاکستان سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرپر بھارتی تسلط اور کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم بند کرانے کیلئے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر دبائو بڑھائے ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے ایک بیان میں پولیس لائن پشاورمیں مسجد پر دہشت گردوں کے خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے سیکورٹی اہلکاروں سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اور افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مسجد اور نمازیوں پر حملہ سفاکیت کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گرد ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے پاکستان کے امن پسند عوام کے حوصلوں کو کمزور نہیں کر سکتے۔ محمود ساغر نے کہاکہ بے گناہوں کی جانیں لینے والے اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں۔ انہوں نے شہداء کی بلندی درجات اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سابق کنوینرمحمد فاروق رحمانی نے بھی ایک بیان میں پشاور میں ایک مسجد پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے حملے میں شہیداورزخمی ہونیوالے افراد کے اہلخانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔